Sep ۱۳, ۲۰۱۵ ۱۳:۳۶ Asia/Tehran
  • ایران اور برازیل کے وزرائے خارجہ کی پریس کانفرنس
    ایران اور برازیل کے وزرائے خارجہ کی پریس کانفرنس

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ مشترکہ جامع ایکشن پلان پر عمل درآمد کی ذمہ دار امریکی حکومت ہے-

ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اتوار کی صبح کو تہران میں برازیل کے وزیر خارجہ "مائورو لوئیزا ایکر وییرا MAURO LUIZ IECKER VIEIRA " کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، مشترکہ جامع ایکشن پلان پر عمل درآمد کا ذمہ دار امریکی حکومت کو قرار دیتا ہے-

 انہوں نے کہا امریکہ کو چاہئے کہ ایٹمی معاہدے کے خلاف کئے جانے والے اقدامات پر روک لگائے کیونکہ یہ اقدامات مشترکہ جامع ایکشن پلان کے منافی ہیں- جواد ظریف نے مشترکہ جامع ایکشن پلان کے تعلق سے امریکی کانگریس اور سینٹ کے حالیہ موقف کے بارے میں کہا کہ مشترکہ ایکشن پلان مختلف ملکوں میں اپنے مراحل طے کر رہا ہے اور ان ملکوں کے اعلان آمادگی کے ساتھ ہی اس پر عمل درآمد شروع ہوجائےگا-
 ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ علاقے میں صیہونی حکومت اور امریکہ میں جنگ پسند گروپ، ہر قسم کے سمجھوتے کے مخالف تھے کیوں کہ انہیں جنگ اور کشیدگی میں ہی اپنے مفادات پورے ہوتے دکھائی دیتے ہیں-
 جواد ظریف نے علاقے کے بعض ملکوں میں رونما ہونے والے حالات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ شام، عراق، یمن اور لیبیا میں انتہا پسندی اور دہشت گردی سے پیدا ہونے والے بحرانوں کے خاتمے کے مقصد سے کی جانے والی بین الاقوامی کوششوں میں ایران بھرپور شرکت کے لئے آمادہ ہے-
 ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کو توقع تھی کہ عالمی برادری مشرق وسطی کے مسائل کے حل کے سلسلے میں سنجیدہ کوششیں انجام دے گی لیکن افسوس کہ دوہری پالیسی پر عمل کیا گیا اور عالمی برادری اس بارے میں کوئی ٹھوس رول ادا نہیں کرسکی-
 جواد ظریف نے ایران اور برازیل کے تعلقات کے بارے میں کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیاں مناسب تعلقات کے فروغ کے لئے راستہ پوری طرح سے ہموارہے اور دونوں فریقوں کو چاہئے کہ وہ دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون اور تبادلہ خیال کریں-
برازیل کے وزیر خارجہ "مائورو لوئیز ایکر وییرا" نے اس پریس کانفرنس میں ویانا میں ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے درمیاں ہونے والے ایٹمی سمجھوتے کو سفارتکاری کی کامیابی اور تاریخی سنگ میل سے تعبیر کیا-
انہوں نے کہا کہ برازیل، ایران کے ایٹمی معاملے سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد بائیس اکتیس کا خیرمقدم کرتا ہے- انہوں نے شام کے بحران کو پر امن طریقے سے حل کئے جانے کے لئے اپنے ملک کی حمایت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ شام کا بحران فوجی طریقے سے قابل حل نہیں ہے اور اسے سفارتی طریقے سے حل کرنے کی ضرورت ہے- برازیل کے وزیر خارجہ نے کہا کہ دہشت گردی سے مقابلہ برازیل کی پالیسی کا ایک حصہ ہے اور ان کا ملک انسداد دہشت گردی کے بین الاقوامی معاہدے میں شامل ہے-

ٹیگس