تہران میں سعودی ناظم الامور کو ایک بار پھر وزارت خارجہ میں طلب کرلیا گیا
Sep ۳۰, ۲۰۱۵ ۱۶:۱۸ Asia/Tehran
تہران میں سعودی ناظم الامور کو ایک بار پھر وزارت خارجہ میں طلب کرلیا گیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق تہران میں سعودی عرب کے ناظم الامور کو بدھ کے روز ایک بار پھر وزارت خارجہ میں طلب کرکے مطالبہ کیا گیا ہے کہ سعودی حکومت سانحہ منی کے تعلق سے اپنی تمام ذمہ داریاں قبول کرے۔ایران کی وزارت خارجہ نے اسی کے ساتھ سعودی حکومت کو سانحہ منی میں لاپتہ ہونے والوں کی بازیابی اور شہیدوں کے جنازے ایران کی تحویل میں دینے میں لیت و لعل سے کام لینے کی بابت سخت انتباہ دیا ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے سفارت خانوں کے امور کے ڈائریکٹر علی چگینی نے سعودی ناظم الامور سے کہا ہے کہ سعودی حکومت کو لاپتہ افراد کی بازیابی میں لیت و لعل، شہیدوں کے جنازے ایران منتقل کرنے میں تاخیر اور زخمیوں کے علاج معالجے میں کوتاہی کے نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے سعودی ناظم الامور سے کہا کہ ریاض حکومت کو مطلع کردیا جائے کہ سانحہ منی کے شہیدوں کے لواحقین میں سے کوئی بھی یہ نہیں چاہتا کہ ان کے عزیزوں کو سعودی عرب میں سپرد خاک کیا جائے لہذا شہدا کے جنازے جلد از جلد ایران کے حوالے کئے جائیں۔
یاد رہے کہ سانحہ منی میں شہید ہونے والوں کی تعداد چار ہزار سات سو سے تجاوز کرچکی ہے جبکہ ایرانی شہیدوں کی تعداد بھی بڑھ کر دو سو انتالیس ہوگئی ہے۔
سعودی عرب کے نائب وزیر صحت نے منگل کو سانحہ منی میں چار ہزار ایک سو تہتر حاجیوں کے شہید ہونے کی تصدیق کی تھی لیکن بعد میں سعودی وزارت صحت نے اس کی تردید کردی۔