سحر اردو ٹی وی کی نشریات چوبیس گھنٹے کی ہوگئیں
سحر اردو ٹی وی کی نشریات چوبیس گھنٹے کی ہوگئی ہیں۔
سحر اردو ٹی وی کی نشریات چوبیس گھنٹے کئے جانے کی مناسبت سے آئی آر آئی بی کے رضوان ہال میں ایک پر وقار تقریب منعقد ہوئی ۔
اس تقریب میں رہبر انقلاب اسلامی کے بین الاقوامی دفتر کے سربراہ حجت الاسلام قمی، ای سی او کلچر سینٹر کے سربراہ پروفیسر افتخار عارف اور پاکستانی سفارت خانے کے کلچرل کونسلر مظفر جعفری سمیت مختلف علمی اور ادبی شخصیات نے شرکت کی۔ اس تقریب میں خاص طور پر برصغیر کی دو ممتاز علمی اور ادبی ہستیوں، میر سید علی ہمدانی اور شاعر مشرق علامہ اقبال کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔
تقریب سے خطاب میں آئی آر آئی بی کے سربراہ ڈاکٹر سرافراز نے اردو زبان کی اہمیت اور اردو اور فارسی کے اشتراک پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ انہوں نے اپنے خطاب میں سانحہ منی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے سعودی حکام کے طرزعمل پر سخت تنقید کی۔
ڈاکٹر سرافراز نے کہا کہ سعودی حکومت کا دعوی ہے کہ اس نے حجاج کرام کی سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے تھے اور جگہ جگہ سی سی ٹی وی کیمرے نصب تھے لیکن اب تک اس نے سانحہ منی کی کوئی فلم نشر نہیں کی ہے۔
آئی آر آئی بی کے سربراہ نے کہا کہ نہ صرف یہ کہ سعودی حکومت نے سانحہ منی کی کوئی فلم نشر نہیں کی ہے بلکہ جن لوگوں نے اپنے کیمروں اور موبائل سے تصویریں لینے یا فلم بنانے کی کوشش کی، ان کے کیمرے اور موبائل بھی چھین لئے گئے۔
ڈاکٹر سرافراز نے شہیدوں کی تعداد میں اضافے پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ سعودی حکومت حتی شہیدوں کے جنازے بھی ایران منتقل کرنے کے تعلق سے کوئی تعاون نہیں کررہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہمارے طیارے شہیدوں کے جنازے ایران لانے کے لئے تیار کھڑے ہیں لیکن ابھی تک جنازے تحویل میں نہیں دیئے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سعودی ذرائع ابلاغ سانحہ منی کی پردہ پوشی کے لئے حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کررہے ہیں۔ آئی آر آئی بی کے سربراہ نے کہا کہ سانحہ منی کے المناک پہلو اتنے وسیع ہیں جن کی اس سے پہلے مثال نہیں ملتی -
ڈاکٹر سرافراز نے کہا کہ اس بات کو واضح کرنے کی ضرورت ہے کہ اس سانحے کے شکار حاجیوں کی فوری مدد کیوں نہیں کی گئی جس کی وجہ سے جانی نقصانات میں اضافہ ہوا ہے-
انہوں نے سوال کیا کہ کیوں جاں بحق ہونے والوں کی لاشوں کی شناخت کی کارروائی نہیں ہورہی ہے- انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ ایسا ہے جس کی بین الاقومی قوانین کےنقطہ نگاہ سے چارہ جوئی کی جانی چاہئے -