حجاج کی سیکورٹی سعودی عرب کی ذمہ داری ہے،مشیر رہبر انقلاب اسلامی
Oct ۱۰, ۲۰۱۵ ۱۴:۵۲ Asia/Tehran
ایران کی تشخیص مصحلت نظام کونسل کے اسٹریٹیجک ریسرچ سینٹر کے سربراہ علی اکبر ولائتی نے کہا ہے کہ عالمی قوانین کے تحت حجاج کرام کی سیکورٹی کی ذمہ داری سعودی حکومت پر عائد ہوتی ہے۔
ایران کے عربی زبان کے نیوز چینل العالم کے پروگرام "من طہران" سے بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر علی اکبر ولائتی نے کہا کہ سعودی عرب کو ایک تحقیقاتی کمیٹی کے ساتھ تعاون کرنا ہوگا تاکہ سانحہ منٰی کی وجوہات اور اس میں ملوث عناصر کا پتہ لگا کر ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جاسکے۔ انہوں نے واضح کیا کہ حجاج کرام، پاسپورٹ اور سعودی حکومت کے جاری کردہ ویزہ کے ساتھ حج کے لئے جاتے ہیں اور سعودی حکومت اسلامی و انسانی بنیادوں اور ویانا کنونشن کے تحت ہر حاجی کی جان کی ذمہ دار ہے۔تشخیص مصحلت نظام کونسل کے اسٹریٹیجک ریسرچ سینٹر کے سربراہ نے یہ بات زور دیکر کہی کہ اسلامی جمہوریہ ایران منٰی کیس کی پیروی کرتا رہے گا اور اپنے شہریوں کے حقوق سے ہرگز د ستبردار نہیں ہوگا۔
عالمی امور میں رہبر انقلاب اسلامی کے مشیر نے شام میں دہشت گردوں کے خلاف روس کی فوجی کارروائیوں کے بارے میں کہا کہ ایران، روس ، شام اور عراق کے درمیان تعاون اور نظریاتی ہماہنگی سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ ایران نے کبھی اس معاملے کو چھپایا ہے اور نہ چھپائے گا اور ہم کھل کر صدر بشار اسد کی حکومت کی حمایت کا اعلان کرچکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ شام کی حکومت کے لئے ایران کی حمایت اسی طرح جاری رہے گی اور اس سلسلے میں تہران اور ماسکو کے درمیان نظریاتی اشتراک پایا جاتا ہے ۔
ڈاکٹر علی اکبر ولائتی نے بحران شام کے حل کے لئے ایران کی تجاویز کے بارے میں کہا کہ کوئی بھی ایسی تجویز جسے بشار اسد کی حکومت قبول نہ کرے اسلامی جمہوریہ کے لئے بھی ناقابل قبول ہے۔
انہوں نے ایران اور خلیج فارس تعاون کونسل کے رکن ملکوں کے درمیان مذاکرات کے بارے میں کویتی وزیر خارجہ کی دعوت کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران شروع ہی سے اپنے ہمسایہ ملکوں کے ساتھ دوستانہ تعلقات کا خواہاں رہا ہے اور تہران ہمسایہ ملکوں کے ساتھ ہر قسم کے مذاکرات کا خیر مقدم کرتا ہے۔