دہشت گردی مخالف اتحاد امریکہ کی رسوائی بن گیا ہے، اسپیکر علی لاریجانی
اسلامی جمہور یہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف امریکی اتحاد امریکا اور اس کے اتحادیوں کے لئے ایک رسوائی بن گیا ہے۔
ڈاکٹر لاریجانی نے پارلیمنٹ کے اجلاس میں خطاب کے دوران علاقے میں دہشت گردانہ اقدامات کا ذکرکرتے ہوئے کہاکہ دہشت گردانہ اقدامات سے ثابت ہوجاتاہے کہ اس میدان کا بے رحم گروہ حوصلہ ہار چکا ہے۔ ڈاکٹر لاریجانی نے کہاکہ صیہونی حکومت نے مسلم ملکوں کے اندر کی ابتر صورتحال سے فائدہ اٹھایا ہے اور وہ مسلمانوں کے قبلہ اول کی توہین کررہی ہے اور مسلمانوں کو اب مسجد الاقصی میں جانے بھی نہیں دے رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جس نے مسجدالاقصی میں جانے کی کوشش کی صہیونی فوجیوں نےاس کو بری طرح سے زدوکوب کیا - ان کا کہنا تھا کہ صیہونی حکومت کے اقدامات سے زیادہ افسوسناک بات یہ ہے کہ اسلامی ملکوں نے مسجد الاقصی کی توہین کے خلاف آوازبھی بلند نہیں کی۔
ڈاکٹر لاریجانی نے کہا کہ صیہونی حکومت کے ظالمانہ اقدامات کے ساتھ ساتھ مسلم ملکوں کی بےغیرتی نے مسلم اقوام اور مظلوم فلسطینیوں کو بیدار کردیا اور آج اسلامی مزاحمت اور استقامت کا ایک شاندار منظرنامہ سامنے آچکا ہے۔ پارلیمنٹ کے اسپیکر نے انقرہ میں دہشت گردانہ بم دھماکے کے بارے میں کہا کہ انقرہ میں گھناؤنا اقدام جس میں دسیوں مسلمان جاں بحق ہوگئے علاقے کے بحرانوں کا ایک اور پہلو ہے۔
انہوں نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ علاقے میں سبھی دہشت گردانہ اقدامات کے مذموم مقاصد ایک جیسے ہیں تاکہ اسلامی ملکوں میں جنگ کے شعلے بھڑکائے جائیں کہا شاید دوسری عالمی جنگ کے بعد علاقہ اس قدر شدید بحران کا شکار نہیں ہوا تھا۔ ڈاکٹر لاریجانی نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ علاقےمیں اسلامی بیداری کی لہر کو روکنے کے لئے یہ سب کچھ کیا جارہاہے۔
پارلیمنٹ کے اسپیکر نے ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے درمیان ایٹمی مذاکرات کے بارے میں بھی کہا کہ آج ایران ایٹمی ٹیکنالوجی کا مالک بن چکا ہے اور اپنی قوم کی استقامت کی بدولت اس مقام پرپہنچ گیا ہے کہ جہاں سے اسے پیچھے ہٹنے پر مجبورنہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ ایران کامقابل فریق بھی تمام تر پابندیوں اور دشمنیوں کے باوجود مذاکرات کی میز پر واپس لوٹنے پر مجبورہوا اور مذاکرات کی درخواست مقابل فریق کی ہی طرف سے تھی۔