Nov ۰۵, ۲۰۱۵ ۱۰:۴۵ Asia/Tehran
  • ایران کے نائب وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان
    ایران کے نائب وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان

اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب وزیرخارجہ نے کہا ہے سعودی عرب میں لا پتہ ہونے والے لبنان میں ایران کے سابق سفیر کا پتہ لگانے کے لئے اقوام متحدہ اور عالمی ریڈکراس تنظیم کے ذریعے کوششیں بدستور جاری ہیں۔

ایران کے نائب وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے اسنا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی حکام سے ایران کے ادارہ حج و زیارت کے سربراہ اور جدہ میں ایران کے قونصل جنرل کی ہونے والی گفتگو میں سعودی عرب میں منی کے سانحے میں لبنان میں ایران کے سابق سفیر غضنفر رکن آبادی کے لاپتہ ہونے کے مسئلے پر خاص طور سے گفتگو ہوئی ہے اور ان کی سرنوشت کا پتہ لگائے جانے پر تاکید کی گئی ہے۔

انھوں نے کہا کہ تہران میں سعودی ناظم الامور کے سامنے بھی اس مسئلے کو کئی بار پیش کیا گیا ہے اور عالمی سطح پر بھی اقوام متحدہ کے حکام سے ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کی گفتگو کے علاوہ، عالمی ریڈکراس کے ذریعے سے بھی اس بارے میں کوششیں جاری ہیں۔ ایران کے نائب وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کہا کہ منی کے سانحے کا مکمل ذمہ دار سعودی عرب ہے اور اسے اس حوالے سے تمام ذمہ داریوں پر عمل کرنا ہو گا۔ انھوں نے کہا کہ منی میں لاپتہ ہونے والے حجاج کرام کی صورت حال کا پتہ لگائے جانے کے بارے میں کسی کوشش سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ سعودی حکام کی نااہلی اور نادرست انتظامات کے نتیجے میں رونما ہونے والے منی کے سانحے میں، ہزاروں کی تعداد میں حجاج کرام جاں بحق ہوئے ہیں جن میں چار سو چونسٹھ ایرانی حجاج بھی شامل ہیں جبکہ لبنان میں ایران کے سابق سفیر غضنفر رکن آبادی سمیت چھتّیس دیگر ایرانی حجاج کا ابھی تک کچھ پتہ نہیں ہے جن کا پتہ لگانے کے لئے ایران کی بھرپور کوششیں جاری ہیں۔

ٹیگس