ایران اپنے وعدوں کا پابند ہے: علی اکبر صالحی
اسلامی جمہوریہ ایران کی ایٹمی توانائی کی تنظیم کے سربراہ نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران ویانا معاہدے کے ٹائم شیڈول اور جامع مشترکہ ایکشن پلان کے مطابق اپنے وعدوں پر عمل کر رہا ہے-
ارنا کی رپورٹ کےمطابق ایران کی ایٹمی توانائی کی تنظیم کے سربراہ علی اکبر صالحی نے جو جاپان کے دورے پر ہیں ٹوکیو میں توانائی کے مختلف شعبوں کے بعض حکام اور سفارتکاروں کے اجتماع میں کہا کہ ایران کے بعض وعدے سنیٹریفیوجز مشینوں کی تعداد میں کمی سے مربوط ہیں اور ایران نے اس کام کے لئے ابتدائی اقدامات کا آغاز کردیا ہے- ایران کی ایٹمی توانائی کی تنظیم کے سربراہ نے اراک کے بھاری پانی کے ری ایکٹر پر نظر ثانی کے بارے میں کہا کہ ایران کو اس سرکاری دستاویز کا انتظار ہے کہ جسے فریق مقابل کے چھ ملکوں کو تیار کرکے پیش کرنا ہے-
علی اکبر صالحی نے کہا کہ جب تک گروپ پانچ جمع ایک کے ممالک کی جانب سے دستاویز ایران کو موصول نہیں ہوجاتی ایران اس تحقیقاتی مرکز میں جوابی اقدام انجام نہیں دے گا- جاپان کی کیوڈو نیوز ایجنسی نے بھی جمعرات کو ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ ایران کی ایٹمی توانائی کی تنظیم کے سربراہ نے ناگاساکی شہر میں" پاگواش" سے موسوم اجلاس میں دنیا کی ایٹمی توانائی کی سلامتی اور اسی طرح ایران کے آئندہ کے ایٹمی پروگرام کے بارے میں مختلف مسائل پیش کیئے-
واضح رہے کہ "پاگواش" ایک غیر سرکاری عالمی تنظیم ہے جو تخفیف اسلحہ کے سلسلے میں دنیا بھر کے ملکوں کے دانشوروں سے تشکیل پائی ہے اور اس کانفرنس کے بعض شرکا، اپنے ملکوں کے فیصلوں پر اثر انداز ہیں- علی اکبر صالحی یکم نومبر کو جاپان کے اعلی رتبہ حکام سے ملاقات اور پاگواش اجلاس میں شرکت کے لئے ٹوکیو گئے تھے-