داعش کے خطروں کے تناسب سے بری فوج کی مشقیں
ایران کی بری فوج کے سربراہ نے کہا ہے کہ بری فوج داعش کے خطروں کے تناسب سے تہران کے اطراف فوجی مشقیں کرے گی۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی بری فوج کے سربراہ جنرل احمد رضا پوردستان نے منگل کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئںدہ دنوں میں بری فوج تہران کے اطراف مشقیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ بری فوج کی مشقیں داعش کے خطروں کے تناسب سے ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ انسداد دہشتگردی کی بری فوج کی مشقوں میں ہیلی کاپٹروں سے بھی استفادہ کیا جائے گا۔
جنرل پوردستان نے ایران کی دفاعی توانائیوں میں فروغ لانے کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی حفاطت کے لئے ایٹمی کیمیاوی اور جراثیمی ہتھیاروں کو چھوڑ کے ہر ہتھیار کا استعمال کیا جائے گا۔ بری فوج کے سربراہ نے عراق اور شام میں ایران کی موجودگی کے بارے میں کہا کہ ہمارے ماہرین فوجی مشورے کے لیے ان ملکوں میں تعینات ہیں۔
انہوں نے ایران اور روس کے فوجی تعلقات کے بارے میں کہا کہ یہ تعلقات قائم ہیں اور سب سے پہلا معاہدہ ایس تھری ہنڈریڈ اور ٹی نوے ٹینکوں کے بارے میں ہے جس پر کام ہورہا ہے۔ انہوں نے سرحدوں پر بری فوج کوتعینات کرنے کے بارے میں کہا کہ بری فوج کے تمام یونٹ آپریشنل ہیں اور سرحد پربھی مناسب تعداد کو تعینات کردیا گیا ہے نیز مشرقی سرحدوں پر بھی مستحکم پوزیشنیں قائم کی جا چکی ہیں۔