بعض طاقتوں کی پیشگی شرطیں شام میں جنگ جاری رہنے کی وجہ ہیں: جواد ظریف
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے بعض طاقتوں کی پیشگی شرطوں کو شام میں جنگ و خونریزی جاری رہنے کی وجہ قرار دیا ہے۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق محمد جواد ظریف نے نیویارک پہنچنے پر اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ غیرملکی طاقتوں کی پیشگی شرطوں اور اثر و رسوخ کے بغیر شام کے مستقبل کا فیصلہ کرنا اس ملک کے ہر شخص کا حق ہے، کہا کہ ایران پیشگی شرطوں کے خاتمے، شام میں جنگ بندی کے قیام اور ایک قومی حکومت کی تشکیل کے لیے شام کے مختلف گروہوں کے درمیان سیاسی مذاکرات اور سفارت کاری کے ذریعے بحران شام کے حل کا خواہاں ہے۔
جواد ظریف نے نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے بحران شام کے حل کے بارے میں اجلاس کے تیسرے دور میں شرکت کو اپنے دورہ نیویارک کا مقصد قرار دیا اور کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے شروع سے ہی اس بات پر زور دیا ہے کہ شام کے عوام کو ہی اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنا ہے۔
انھوں نے کہا کہ داعش دہشت گرد گروہ کی مالی ذرائع تک خاص طور پر غیرملکی خریداروں کو تیل کی فروخت کے ذریعے، رسائی اور دوسرے ممالک کی جانب سے جنگجوؤں کو عراق اور شام میں داعش کی صفوں میں شامل ہونے سے روکنے کی کوشش نہ کرنا بہت بڑی بین الاقوامی مشکلات میں سے ہیں۔