ایران اور روس کا اقتصادی تعلقات بڑھانے کا فیصلہ
اسلامی جمہوریہ ایران اور روس نے اپنے دوطرفہ اقتصادی تعلقات میں فروغ دے کر اپنے سیاسی تعلقات کی سطح تک اوپر لے جانے کا فیصلہ کیا ہے -
ایران کے سینیئر نائب صدر اسحاق جہانگیری نے تہران میں روس کے سینیئر نائب وزیراعظم ایگورشووالف سے ملاقات میں روس کے ساتھ ایران کے تعلقات کی توسیع کی بے پناہ اہمیت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ تہران تمام میدانوں میں ماسکو کے ساتھ اپنے تعلقات کی سطح کو اوپر لے جانا چاہتاہے -
نائب صدراسحاق جہانگیری نے ایران کے خلاف ظالمانہ پابندیوں کے خاتمے کا وقت قریب آنے کا ذکرکرتے ہوئے کہاکہ پابندیوں کے خاتمے کے بعد ایران کے غیرملکی اقتصادی اور تجارتی شرکا کو مناسب موقع ملے گا اور روس جیسے ملکوں کو جنھوں نے مشکل حالات میں ایران کا ساتھ دیا ہے ان مواقع سے فائدہ اٹھانے کے لئے ترجیح دی جائے گی۔
روس کے سینیئرنائب وزیراعظم نے بھی اس ملاقات میں روسی وفد کے ایران میں دیگر حکام کے ساتھ انجام پانےوالے مذاکرات کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کے مشترکہ پروجیکٹوں اور تعاون کے بارے میں ایران کے مختلف اداروں کے حکام سے مفید بات چیت ہوئی -
انہوں نے امید کا اظہارکیاکہ دونوں ملکوں کے مرکزی بینک، بینکنگ کے مسائل کو حل اور مشترکہ پروجیکٹوں کے لئے مالی ذرائع کی فراہمی کے راستے نکالیں گے -
روس کے نائب وزیراعظم ایگور شووالف نے روس پرعائد پابندیوں اور بعض ملکوں کے ساتھ ماسکو کے تعلقات میں کمی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ یہ ایران کے لئے بہترین موقع ہے کہ وہ روسی منڈیوں میں اپنی مصنوعات زیادہ سے زیادہ برآمد کرے اور یوں دونوں ملکوں کے اقتصادی اور تجارتی تعلقات کی سطح خود بخود اوپر ہوتی چلی جائے گی -
روس کے نائب وزیراعظم کے دورہ تہران میں باہمی تعاون کے کئی معاہدوں پر دستخط ہوئے ہیں - ان کے دورہ تہران میں ان کے ساتھ ایک اسّی رکنی تجارتی وفد بھی آیا ہے تاکہ ایران کے ساتھ تجارتی لین دین کاحجم بڑھایا جا سکے -
ایران کے مرکزی بینک کے سربراہ ولی اللہ سیف نے بھی روسی وفد سے ملاقات میں کہا کہ ایران روس کے ساتھ اپنے تجارتی معاملات ایرانی ریال میں انجام دینا چاہتاہے انہوں نے کہا کہ ایران نے روس کے ساتھ تجارت کو آسان بنانے کےلئے ایک مشترکہ بینک بھی قائم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے جس میں دونوں ملکوں کی کرنسیوں کو استعمال میں لایا جائےگا -
واضح رہے کہ گذشتہ مہینے روسی صدر ولادیمیر پوتن کے دورہ تہران کے بعد ایران اور روس کے درمیان مشترکہ تعاون کے میدان میں ایک نئے اور اہم باب کا اضافہ ہوا ہے۔