Dec ۳۰, ۲۰۱۵ ۰۹:۵۵ Asia/Tehran
  • امریکی ریپبلکنس، ایران کے ایٹمی پروگرام کے فوجی پہلؤوں پر تشویش کا دعوی کرتے ہوئے ایران پر عائد پابندیوں کی منسوخی کو روکنا چاہتے ہیں-
    امریکی ریپبلکنس، ایران کے ایٹمی پروگرام کے فوجی پہلؤوں پر تشویش کا دعوی کرتے ہوئے ایران پر عائد پابندیوں کی منسوخی کو روکنا چاہتے ہیں-

امریکی ریپبلکنس، ایران پر عائد پابندیاں اٹھائے جانے کی مخالفت میں سینیٹ میں ایک بل پیش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں -

رپورٹ کے مطابق امریکی ریپبلکنس، ایران کے ایٹمی پروگرام کے فوجی پہلؤوں پر تشویش کا دعوی کرتے ہوئے ایران پر عائد پابندیوں کی منسوخی کو روکنا چاہتے ہیں-

امریکی کانگریس کے جریدے " ھیل " کے مطابق سینیٹر کلی آیوٹ نے ایک بل تیار کیا ہے جس میں ایران پر عائد پابندیوں کی منسوخی اس وقت تک روک دیے جانے کی تجویز دی گئی ہے جب تک امریکی حکومت، ایران کے ایٹمی پروگرام کے فوجی پہلؤوں اور ایٹمی پروگرام سے متعلق ہر طرح کی فوجی سرگرمیوں کا سلسلہ ختم ہونے کے بارے میں ایک مکمل رپورٹ پیش نہ کر دے-

اس بل میں جس کی سینیٹر مارک روبیو سمیت اب تک دس ریپبلکن سینیٹرز حمایت کر چکے ہیں، پابندیاں اٹھائے جانے کے سلسلے میں کانگریس میں ایک مشترکہ قرارداد منظور کرائے جانے پر تاکید کی گئی ہے-

سینیٹر آیوٹ کی جانب سے پیش کی جانے والی تجویز میں اس بات پر بھی زور دیا گیا ہے کہ امریکی حکومت توثیق کرے کہ ایران کے ایٹمی پروگرام کے ممکنہ فوجی پہلؤوں میں ایٹمی وار ہیڈز لے جانے کی صلاحیت کے حامل بیلیسٹیک میزائلوں کی ریسرچ، توسیع، تجربے یا استعمال کا امکان ختم ہو گیا ہے- اس کے باوجود امریکی حکومت اور ڈیموکریٹس کا خیال ہے کہ ایران کا ایٹمی سمجھوتہ، اس کے میزائلی پروگرام سے الگ ہے -

دوسری جانب سینیٹر باب میننڈز نے بھی صدر اوباما کی جانب سے ایران پر پابندیوں کی مدت بڑھائے جانے کی حمایت کی اصلی وجہ، ایران کے میزائلی تجربات کو قرار دیا ہے کہ جو دوہزار سولہ کے آخر تک ختم ہو جائیں گی-

ٹیگس