آیت اللہ باقر النمر کی شہادت آل سعود کی پیشانی پر کلنک کا ٹیکہ
ایران کے شہر قم میں واقع جامعۃ المصطفی نے ایک بیان میں آل سعود حکومت کی جانب سے سعودی عرب کے مجاہد عالم دین کو سزائے موت دیے جانے کے اقدام کی شدید مذمت کی ہے۔
ایران کے شہر قم میں واقع معروف عالمی ادارہ، جامعۃ المصطفی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ یقینی طور پر سعودی عرب کے معروف شیعہ عالم دین کی سزائے موت پر عمل درآمد سے متعلق آل سعود حکومت کا ظالمانہ اقدام، جو عالمی استکبار کی ہدایات پر دین الہی کے محافظوں اور دین اسلام کے حقیقی علمائے کرام کا کردار ختم کرنے، نیز یمن، شام، لبنان اور عراق میں مسلمانوں کو حاصل ہونے والی کامیابیوں کے انتقام کے دائرے میں عمل میں لایا گیا ہے، آل سعود کی پیشانی پر کبھی نہ مٹنے والا کلنک کا ٹیکہ ثابت ہو گا۔
اس بیان میں تمام مسلمانوں خاص طور سے عالم اسلام کے علمائے کرام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ، اس خطرناک اور ظالمانہ اقدام کے مقابلے میں ہرگز خاموش نہ بیٹھیں اور پوری دنیا کو آل سعود کے وحشیانہ جرائم سے باخبر کریں۔ واضح رہے کہ سعودی عرب کے معروف مجاہد و انقلابی عالم دین شیخ باقر النمر کی سزائے موت کے حکم کی منسوخی کے لئے عالمی برادری خاص طور سے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی ذاتی کوششوں کے باوجود سعودی عرب کی وزارت داخلہ نے ہفتے کی صبح اعلان کیا کہ عائد شدہ الزامات کی بنیاد پر شیخ باقر النمر کو چھیالیس دیگر افراد کے ہمراہ سزائے موت دے دی گئی۔