Jan ۲۴, ۲۰۱۶ ۱۰:۴۰ Asia/Tehran
  • ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان حسین جابری انصاری
    ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان حسین جابری انصاری

اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے اپنی کنزرویٹیو پالیسی ترک کرکے مقابلہ آرائی کی پالیسی اختیار کر لی ہے-

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان حسین جابری انصاری نے سنیچر کو فارس نیوز ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے تہران ریاض تعلقات میں رونما ہونے والی حالیہ تبدیلیوں کے بارے میں کہا کہ سعودی عرب نے خارجہ تعلقات میں اپنی کنزرویٹیو پالیسی کے بجائے جارحانہ پالیسی اختیار کر لی ہے اور اس رویے کی بنیاد مقابلہ آرائی پر استوار ہے- حسین جابری انصاری نے کہا کہ سعودی عرب داخلی، علاقائی اور بین الاقوامی وجوہات کی بنا پر یہ سمجھتا ہے کہ اسے اپنی قومی سیکورٹی اور مفادات کی حفاظت کے لئے مقابلہ آرائی کرنا چاہئے-

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان ثالثی کی غرض سے پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف کے دورہ تہران کے بارے میں کہا کہ یہ دورہ، پاکستانی وزیر اعظم کی درخواست پر انجام پایا اور نواز شریف کی کوششوں کی کامیابی کا دار و مدار سعودی عرب کی کشیدگی پیدا کرنے کی پالیسی میں تبدیلی پر ہے-

جابری انصاری نے شام کے بحران کے حل کے لئے سیاسی و جنگی حالات کے بارے میں کہا کہ ایران، بحران شام کے سلسلے میں شروع سے ہی سیاسی مقاصد تک پہنچنے کے لئے طریقہ کار کے طور پر تین اصولوں یعنی بیرونی مداخلت مسلط کئے جانے سے پرہیز اور سیاسی مقاصد تک پہنچنے کے لئے دہشت گردی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کی مخالفت اور ملت شام کے مطالبات کے احترام پر تاکید کرتا رہا ہے-

ایران کی وزات خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ بااثر بیرونی بازی گروں نے بھی یہ تسلیم کر لیا ہے کہ شام کے بحران کا فوجی حل نہیں ہے بلکہ اس بحران کا حل شامی عوام اور حکومت کے درمیان مذاکرات نیز ملت شام کے مطالبات کا احترام ہے- حسین جابری انصاری نے تاکید کے ساتھ کہا کہ ایران ہر اس عمل کی حمایت کرتا ہے جو دہشت گردی ترک کرنے اور بشار اسد حکومت کے ساتھ دہشت گردی کے مخالف شامی گروہوں کے مذاکرات پر مبنی ہو-

ٹیگس