ایران کی شہری ہوا بازی کے زیر عنوان بین الاقوامی سیمینار کا آغاز
تہران میں دوہزار سولہ میں ایران کی شہری ہوا بازی کے زیر عنوان بین الاقوامی سیمینار اتوار کو شروع ہوگیا۔
اس اجلاس میں دنیا کی اہم فضائی کمپنیوں کے نمائندے شریک ہیں۔ اجلاس سے خطاب میں ایران کے ٹرانسپورٹ اور شہری ترقیاتی امورکے وزیرعباس آخوندی نے کہا کہ صیہونی حکومت سے وابستہ کمپنیوں کو چھوڑ کردنیا کی سبھی بین الاقوامی کمپنیاں علاقے کے عوام کی رفاہ و سیکورٹی کو یقینی بنانے کے لئے ایران کی شہری ہوابازی کی صنعت میں سرمایہ کاری کرسکتی ہیں - انہوں نے کہاکہ ایران کو شہری ہوابازی سے متعلق اپنے فضائی نظام کو بہتر بنانے کےلئے دوسوپچاس ملین ڈالر کی نئی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے بنابریں اس شعبے میں سرگرم سبھی کمپنیاں ایران میں سرمایہ کاری کرسکتی ہیں -
انہوں نے کہا کہ ایران شہری ہوابازی کے نظام کو بہتربنانےکے لئے فلائٹ نیوی گیشن سسٹم خریدنا چاہتاہے - عباس آخوندی نے کہاکہ ایران مشرق و مغرب کے چوراہے اور دنیا کے اسٹریٹیجک علاقے میں واقع ہے اور اس نے امن واستحکام کی برقراری میں علاقائی ذمہ داریوں کو بخوبی ادا کیا ہے - انہوں نے کہا کہ ایران کی فضائی حدود سے مسافر طیاروں کے گذرنے کے لئے پانچ راستے بنائے گئے ہیں اور جو کمپنیاں ایران کے ہوائی راستوں سے گذرنا چاہتی ہیں وہ ان ہوائی راستوں کو استعمال کرسکتی ہیں -
دوہزار سولہ میں ایران کی شہری ہوابازی کے زیرعنوان منعقدہ اجلاس اتوار کوتہران میں شروع ہوا جس میں دنیا کی پینتیس ملکوں کی طیارہ ساز اور طیاروں کے پرزے بنانےوالی پچاسی کمپنیوں کے ایک سو ساٹھ نمائندے شریک ہیں - اس اجلاس کے کنوینر احمد رضا بیاتی نے ہمارے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس دو روزہ اجلاس کے انعقاد کا مقصد ایران کی شہری ہوا بازی کی صنعت کے دروازے دنیا کی ہوائی صنعتوں کی کمپنیوں کے لئے کھولنا ہے - ان کا کہنا تھا کہ اس اجلاس میں دنیا کی سبھی بائیس بڑی ہوائی لیزنگ کمپنیوں میں سے سترفیصد کمپنیاں منجملہ امریکا، فرانس برطانیہ اور آسٹریلیا کی کمپنیاں شریک ہیں -
احمد رضا بیاتی نے کہا کہ طیاروں کی خریداری اور انہیں لیزنگ یا کرائے پر لینا ملکی اور بین الاقوامی پروازوں کے نیٹ ورک کی توسیع ، ہوائی اڈوں کی توسیع ، ہوائی سیاحت کے فروغ اور فلائٹ نیوی گیشن سسٹم کی خریداری جیسے موضوعات پر اس اجلاس میں تبادلہ خیال کیا جارہا ہے -
واضح رہے کہ مشترکہ جامع ایکشن پلان پر عمل درآمد اور ایران کو مسافرطیاروں کی فروخت پرعائد پابندیوں کے خاتمے کے بعد ایران کی منڈی میں زیادہ سے زیادہ سرگرم ہونےکے لئے بوئینگ اور ایئربس کمپنیوں میں زبردست مقابلہ شروع ہوگیا ہے۔