ایران کے صدر اور اٹلی کے وزیر اعظم کی مشترکہ پریس کانفرنس
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے کہا ہے کہ ہمارے علاقے کی سیکورٹی کے مسائل فوجی طریقے سے حل نہیں ہو سکتے لہذا ہمیں انھیں گفتگو اور سیاسی طریقوں سے حل کرنا چاہئے-
رپورٹ کے مطابق ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے روم میں اقتصادی، طبی اور ثقافتی سمیت مختلف شعبوں میں معاہدوں پر دستخط کے بعد، اٹلی کے وزیر اعظم میتے او رینزی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اٹلی کے ساتھ برسوں سے مختلف میدانوں میں ہمارا تعاون جاری ہے اور ہمیں یقین ہے کہ آئندہ بھی دونوں ملکوں کے درمیان اچھا اور وسیع تعاون جاری رہے گا- انھوں نے افغانستان، عراق، لیبیا، لبنان اور شام جیسے ملکوں کی صورت حال کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ انسانی ، سیاسی اور بین الاقوامی لحاظ سے امن نہایت اہم ہے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایران کا کردار بھی نہایت اہم ہے کیونکہ اگر ایران نہ ہوتا تو افغانستان اور عراق کی صورت حال کہیں زیادہ تشویشناک ہوتی-
صدر روحانی نے کہا کہ ایٹمی معاملے میں دنیا مذاکرات کی میز پر مسائل کو حل کرنے میں کامیاب رہی کہ جو ایک سیاسی معجزے کی مانند ہے اور یہ اصول وسطی ایشیا، افریقہ اور ایشیا کے لئے بھی مفید ثابت ہو سکتا ہے-
اس پریس کانفرنس میں اٹلی کے وزیر اعظم میتے او رینزی نے ایران کے ساتھ ہوئے مختلف سمجھوتوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ آج ایک بڑا دن ہے اور بحرانی اقتصادی حالات میں اٹلی کے لئے یہ اقتصادی تعاون نہایت اہم ہے اور یہ اٹلی کو اقتصادی جمود سے باہر نکال سکتا ہے-