تہران اور پیرس کے درمیان تعلقات میں نئے باب کا آغاز
ایران اور فرانس کے صدور نے اعلان کیا ہے کہ تہران اور پیرس مختلف شعبوں میں تعلقات اور تعاون کو فروغ دینے کے سلسلے میں نئے باب کا آغاز کرنا چاہتے ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی اور فرانس کے صدر فرانسوا اولینڈ کے درمیان مذاکرات میں فریقین نے تاکید کی کہ دونوں ملکوں کے تعلقات کے مستقبل کو مستحکم بنیادوں پر استوار کئے جانے کی ضرورت ہے تاکہ ان تعلقات سے دونوں ملکوں کی قوموں کو فائدہ پہنچ سکے۔
دونوں ملکوں کے اعلی سطحی وفود کے ہمراہ ہونے والی ملاقات میں ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے فرانس کو یورپ اور دنیا کا ایک اہم اور بااثر ملک قرار دیا اور کہا کہ ایران، فرانس کے ساتھ تعلقات کو خاص اہمیت دیتا ہے اور وہ، دونوں ملکوں کی قوموں کے مفادات کی راہ میں تمام شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے کے لئے آمادہ ہے۔
انھوں نے دونوں ملکوں کے ثقافتی تعاون کے ماضی کی طرف بھی اشارہ کیا اور کہا کہ مختلف شعبوں میں دونوں ملکوں کے تعاون کو زیادہ سے زیادہ فروغ دیئے جانے کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر حسن روحانی نے فرانس کے نوفل لوشاتو میں اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی حضرت امام خمینی(رہ) کے قیام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے اسلامی انقلاب اور نوفل لوشاتو میں حضرت امام خمینی (رہ) کی رہائش کے حوالے سے فرانس کا نام ہمیشہ یاد رہے گا اس لئے کہ فرانس کے اس علاقے سے ہی پوری دنیا کے لوگوں تک ایرانی قوم کی آواز پہنچی ہے اور یہ یادیں، ایرانی قوم کے تاریخی حافظے میں مکمل محفوظ ہیں۔
اس ملاقات میں فرانس کے صدر فرانسوا اولینڈ نے بھی تاکید کے ساتھ کہا کہ مشترکہ جامع ایکشن پلان پرعمل درآمد کے بعد، تہران اور پیرس بلکہ ایران اور پوری عالمی برادری کے درمیان تعلقات میں نئے باب کا آغاز ہوا ہے اور دو بڑے تمدن کے حامل ملکوں کی حیثیت سے ایران اور فرانس، اپنے دو طرفہ تعلقات کو زیادہ سے زیادہ فروغ دینے کا عزم رکھتے ہیں۔
فرانس کے صدر نے علاقائی و عالمی مسائل کی طرف بھی اشارہ کیا اور کہا کہ بیشتر علاقائی و بین الاقوامی مسائل خاص طور سے علاقے اور پوری دنیا میں پائیدار امن اور دہشت گردی کے خلاف مشترکہ مہم کی ضرورت کے بارے میں دونوں ملکوں میں یکسوئی پائی جاتی ہے۔