علاقائی مسائل کے بارے میں تہران اور ماسکو کے درمیان تبادلۂ خیال
روس کے نائب وزیر خارجہ گریگوری کاراسین ایرانی حکام کے ساتھ علاقائی مسائل سمیت مختلف مسائل کے بارے میں بات چیت کے لئے تہران پہنچے ہیں۔
روس کے نائب وزیر خارجہ گریگوری کاراسین ایرانی حکام کے ساتھ علاقائی مسائل سمیت مختلف مسائل کے بارے میں بات چیت کے لئے تہران پہنچے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق روس کے نائب وزیر خارجہ گریگوری کاراسین نے ایران کے نائب وزیر خارجہ ابراہیم رحیم پور سے ملاقات کی اور بحیرۂ خزر، وسطی ایشیا اور قفقاز کے علاقوں کے مسائل کے بارے میں بات چیت کی۔ گریگوری کاراسین نے علاقائی حالات کے بارے میں ایران اور روس کے تعاون کو اہمیت کا حامل قرار دیا اور اس تعاون کے مثبت نتائج کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایران اور روس کو اس بات کی ضرورت ہی نہیں ہے کہ وہ خطے کے حالات میں کشیدگی پیدا کریں۔ اس ملاقات میں ایران کے نائب وزیر خارجہ ابراہیم رحیم پور نے عدم استحکام پیدا کرنے والے عناصر کا مقابلہ کرنے کے لئے ایران ، روس اور خطے کے دیگر ممالک کے تعاون کی ضرورت پر تاکید کی۔ انہوں نے ایران اور روس کے دو طرفہ تعلقات کے فروغ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے علاقائی مسائل کے حل کے لئے دونوں ملکوں کی مشترکہ کوشش اور تعاون کی ضرورت پر تاکید کی۔
ابراہیم رحیم پور نے وسطی ایشیا اور قفقاز کے علاقے کے ممالک کے ساتھ ایران کے اچھے تعلقات اور شنگھائی تنظیم اور ای سی او جیسی تنظیموں کے قالب میں ان ممالک کے ساتھ تعاون کا ذکر کیا اور علاقے میں امن و استحکام کے قیام اور مشکلات کے حل میں مدد کے لئے ایران کے عزم کا اظہار کیا۔
قابل ذکر ہے کہ ایران اور روس بحیرۂ خزر اور وسطی ایشیا کے مسائل سمیت مختلف مسائل کے بارے میں منظم طور پر ایک دوسرے کے ساتھ صلاح و مشورہ کرتے رہتے ہیں جس کا مقصد علاقائی امور کے سلسلے میں مشترکہ کوشش اور تعاون میں اضافہ ہے۔ ایران کے نائب وزیر خارجہ ابراہیم پور نے اسی سلسلے میں ستائیس جنوری کو ماسکو کا دورہ کیا تھا اور گریگوری کاراسین سمیت روس کے بعض اعلی حکام سے ملاقات کی تھی۔
ابراہیم رحیم پور کے اس دورے میں دوطرفہ تعاون کی تازہ ترین صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔ اسلامی جمہوریہ ایران اور روس کے درمیان بہت وسیع تعلقات ہیں جو خطے کی سیکورٹی کے لئے بھی اہم اور اسٹریٹیجک شمار ہوتے ہیں۔
ادھر جامع ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد کے بعد تہران اور ماسکو کے تعلقات میں فروغ اور وسعت کی راہ میں حائل بہت سی رکاوٹیں دور ہوئی ہیں اور اب ایران اور روس کے درمیان تجارتی و اقتصادی تعلقات میں کوئی بھی محدودیت نہیں پائی جاتی ہے۔
بحران شام ختم کرنے میں بھی ایران اور روس کا مؤثر کردار بحران کے آغاز سے اب تک شامی نظام حکومت، ارضی سالمیت، اقتدار اعلی اور شامی قومی یکجہتی کے تحفظ پر مبنی مشترکہ موقف پر ایران اور روس کی تاکید کا سبب بنا ہے۔