ایٹمی ٹیکنالوجی کے میدان میں ملت ایران کا حق تسلیم کر لیا گیا: صدر مملکت
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا ہے کہ دنیا والوں اور بین الاقوامی اداروں نے ایٹمی ٹیکنالوجی کے میدان میں ملت ایران کا حق تسلیم کر لیا ہے۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے جمعرات کے روز ایران کی ایٹمی شعبے میں نئی ایجادات کی تقریب رونمائی میں کہا کہ دنیا کی جانب سے یہ ایران کے ایٹمی پروگرام کے پرامن ہونے کا اعتراف ہے کہ اس نے ایٹمی ٹیکنالوجی کے میدان میں ایران کے ساتھ تعاون شروع کر دیا ہے۔
صدر مملکت نے مزید کہا کہ پوری دنیا نے دیکھ لیا کہ مذاکرات میں استدلال اور منطق نے فوجی طاقت، دباؤ اور دھمکی پر فتح حاصل کی ہے اور بلاشبہ گزشتہ سال ایٹمی مذاکرات میں ایران کے سفارت کاروں کی کامیابی حالیہ صدی میں ایران کی اہم ترین سفارتی کامیابیوں میں سے ہے۔
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے دنیا کے ساتھ تعاون اور اسی کے ساتھ خود کفالت اور خود پر بھروسے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ خود کفالت اور خود پر بھروسے کے لیے کم سے کم خرچ کرنا چاہیے اور اسے کم ترین وقت میں انجام پانا چاہیے۔ انھوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ ایک قوم کی ترقی و پیشرفت کی بنیاد اعتدال اور میانہ روی ہے اور اسلام کی بنیاد بھی اعتدال پر ہے، مزید کہا کہ اعتدال کا مطلب یہ ہے کہ دنیا کے ممالک کے ساتھ متوازن رویہ رکھا جائے۔
ڈاکٹر حسن روحانی نے یہ بات بیان کرتے ہوئے کہ دوسروں پر سو فیصد اعتماد نہیں کیا جا سکتا اور نہ ہی سو فیصد بدگمانی کی جا سکتی ہے، کہا کہ گروپ پانچ جمع ایک کے ساتھ ایران کے ایٹمی معاہدے میں ایران کی ایک بنیاد اعتماد ہے اور دقیق نگرانی اور شفاف سازی سے کام قدم بہ قدم آگے بڑھے گا۔
صدر مملکت نے اس بات پر زور دیا کہ ایران ایک ایسا ملک ہے کہ جو اپنے حقوق کا دفاع کرتا ہے جہاں پر ضروری ہو ہر طرح کے وسیلے سے اپنے حقوق کا دفاع کرتا ہے۔ انھوں نے اسی طرح آج ایٹمی صنعت کے شعبے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سائنس دانوں کی نئی ایجادات کی رونمائی کی۔
واضح رہے کہ آٹھ اپریل ایران میں ایٹمی ٹیکنالوجی کے قومی دن کے عنوان سے منایا جاتا ہے۔
اس سال چونکہ یہ دن جمعہ کو آ رہا ہے اس لیے ایٹمی شعبے میں نئی ایجادات کی تقریب رونمائی جمعرات سات اپریل کو منعقد کی گئی ہے۔