امیر عبداللہیان کی جانب سے شام میں کیمیاوی گیسوں کے استعمال پر تشویش
اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے شام میں دہشت گردوں کی جانب سے کیمیاوی گیسوں کے استعمال کو انتہائی تشویش ناک قرار دیا ہے۔
حسین امیرعبداللہیان نے بدھ کے روز تہران میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی معاون سے ملاقات میں کہا کہ ایک ایسے وقت میں کہ جب شام کی حکومت نے کیمیاوی ہتھیاروں کو ختم کرنے کے سلسلے میں ذمہ دارانہ رویہ اختیار کیا ہے، افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ دہشت گرد گروہ شام میں زہریلی اور کیمیاوی گیسوں کا استعمال کر رہے ہیں اور عالمی برادری نے اس سلسلے میں کوئی موثر اقدام نہیں کیا ہے۔
ایران کے نائب وزیر خارجہ نے صیہونی حکومت کو ایٹمی اور کیمیاوی ہتھیار رکھنے کی بنا پر علاقے میں اصلی خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران خود کیمیاوی ہتھیاروں کا سب سے زیادہ نشانہ بنا ہے اور وہ اپنے دینی اعتقادات کی بنیاد پر کیمیاوی ہتھیاروں سمیت ہر قسم کے مہلک ہتھیاروں کے استعمال کی مذمت کرتا ہے اور اسے حرام سمجھتا ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی معاون اور شام میں کیمیاوی ہتھیاروں اور ان کا استعمال کرنے والوں کے بارے میں تحقیقات کرنے والی اقوام متحدہ اور کیمیاوی ہتھیاروں پر پابندی کے ادارے کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی سربراہ محترمہ ورجینیا گامبا نے بھی اس ملاقات میں اس سلسلے میں ایران کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے اسلامی جمہوریہ ایران سمیت اقوام متحدہ کے تمام رکن ملکوں سے مدد کی اپیل کی ہے۔ انھوں نے شام کا بحران حل کرنے، دہشت گردی کے خلاف جنگ اور شام میں سیاسی عمل کو مضبوط بنانے میں ایران کے کردار کو تعمیری قرار دیا۔