ایران اور جنوبی افریقہ کے تعلقات کے استحکام پر صدر مملکت کی تاکید
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے کہا ہے کہ ایرانی عوام، نسل پرست حکومت کے خلاف جنوبی افریقہ کے عوام کی جدوجہد میں ہمیشہ ان کے ساتھ اور ان کے حامی رہے۔
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے اتوار کے روز تہران میں جنوبی افریقہ کے صدر کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جنوبی افریقہ کو ایک اہم ملک قرار دیا اور کہا کہ جیکب زوما کے دورہ تہران سے دونوں ملکوں کے تعلقات مستحکم ہوں گے۔ انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ جنوبی افریقہ میں نسل پرست حکومت کے بعد جب سے جمہوری حکومت نے اقتدار سنبھالا ہے، اسلامی جمہوریہ ایران کے جمہوریہ جنوبی افریقہ کے ساتھ ہمیشہ گہرنے اور قریبی تعلقات رہے ہیں۔
صدر مملکت نے کہا کہ جیکب زوما کے ساتھ خصوصی اور وفود کی سطح پر مذاکرات میں اقتصادی، تجارتی اور سائنسی شعبوں سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے سلسلے میں ایران اور جنوبی افریقہ کی توانائیوں کو بروئے کار لانے کے بارے میں بات چیت کی ہے۔ انھوں نے یہ بات بیان کرتے ہوئے کہ ایران اور جنوبی افریقہ کے درمیان بینکاری تعلقات کو فروغ دینے سے دونوں طرفہ تعلقات کو فروغ دینے میں مدد مل سکتی ہے، مزید کہا کہ دونوں ملک صنعت و معدنیات، توانائی اور دیگر شعبوں میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کر سکتے ہیں۔ صدر مملکت کا کہنا تھا کہ ایران اور جنوبی افریقہ کی کمپنیاں فنی و تکنیکی اور انجینیئرنگ کے شعبے میں سرگرمیاں انجام دے سکتی ہیں جبکہ ٹرانسپورٹ کے شعبے میں تعاون کے وسیع مواقع موجود ہیں۔
صدر مملکت نے مزید کہا کہ جنوبی افریقہ کی جغرافیائی پوزیشن کے پیش نظر یہ ملک براعظم افریقہ کے ساتھ ایران کے رابطے کا مرکز بن سکتا ہے اور ایران کی بندرگاہیں بھی جنوب شمال کوریڈور کے ذریعے افریقہ کو وسطی ایشیا، قفقاز، روس اور مشرقی یورپ سے ملا سکتی ہیں۔