مقدونیہ کے وزیر خارجہ کی صدر مملکت سے ملاقات
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کے سلسلے میں اپنے تجربات دوسرے ملکوں کو منتقل کرنے کے لیے ایران کی آمادگی کا اعلان کیا ہے۔
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے اتوار کے روز تہران میں مقدونیہ کے وزیر خارجہ نیکولا پوپوسکی سے ملاقات میں کہا کہ ایران دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اہم اور قیمتی تجربات کا حامل ہے اور وہ یہ تجربات مقدونیہ سمیت دوسرے ممالک کو منتقل کرنے کے لیے تیار ہے۔
صدر مملکت نے دہشت گردی کے عالمی خطرے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ خاص طور پر انٹرنیٹ اور سائبر اسپیس میں انتہا پسندانہ نظریات سے نوجوانوں کو بچانا ضروری ہے کیونکہ بعض لوگ گمراہ کن نظریات کو اسلام کی طرف منسوب کر کے کہ البتہ ان کا اسلام اور مسلمانوں سے کوئی تعلق نہیں ہے، نوجوانوں کو دہشت گردی اور انتہا پسندی کی طرف لے جانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
صدر مملکت نے اسی طرح تہران اور اسکوپیہ کے تعلقات کے بارے میں اس بات پر زور دیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور مقدونیہ کے ہمہ گیر تعلقات کو فروغ دینے کے راستے میں کوئی رکاوٹ موجود نہیں ہے۔ انھوں نے تہران میں مستقبل قریب میں مقدونیہ کا سفارت خانہ کھلنے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ نجی شعبے کو مشترکہ توانائیوں کے بارے میں آگاہ کرنے سے تہران - اسکوپیہ کے تعلقات میں نئے باب کھل جائیں گے۔
مقدونیہ کے وزیر خارجہ نیکولا پوپوسکی نے بھی اس ملاقات میں کہا کہ اسکوپیہ ایران کے ساتھ ہمہ گیر تعلقات کو فروغ دینا چاہتا ہے اور وہ سمجھتا ہے کہ دونوں ملکوں کے تعلقات کو تیزی سے فروغ دینے کے لیے راستہ ہموار ہے۔
انھوں نے دہشت گردی کا بھرپور مقابلہ کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ یورپ ایک طویل عرصے تک اس مسئلے سے غافل رہا اور اس لعنت کا مقابلہ کرنے کے لیے، جس نے عالمی برادری کے لئے مشترکہ تشویش پیدا کر دی ہے، تمام ملکوں کی ہم آہنگی اور کوشش ضروری ہے۔