پارلیمنٹ عوامی حمکرانی کا مظہر ہے: صدر حسن روحانی
صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے پارلیمنٹ کو عوام کی حکمرانی کا مظہر اور ملکی اداروں کے درمیان رابطے کا مرکز قرار دیا ہے۔
نئی پارلیمنٹ کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر حسن روحانی نے پارلیمنٹ کو عوام کی حمکرانی کا مظہر قرار دیتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ حکومت کے کاموں کی نگرانی اور ملک کے مختلف اداروں کے درمیان رابطے کا کام انجام دیتی ہے۔ صدر نے کہا کہ ان کی حکومت ملک کی ترقی و پیشرفت کے راستے میں پارلیمنٹ اور ملک کے دیگر اداروں کے ساتھ بھرپور تعاون کرے گی۔
صدر کا کہنا تھا کہ عوام کی فلاح و بہبود اور معاشرے کی مشکلات کو حل کرنے کے لیے ہم سب کو انتھک محنت کرنا ہوگی۔ ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ اس سال ایران کی اقتصادی ترقی کی شرح پانچ فی صد تک پہنچ جائے گی۔ صدر کا کہنا تھا کہ معیشت کو ترجیح دے کر اور استقامتی معیشت پرعملدرآمد کرکے یہ ہدف آسانی سے حاصل کیا جاسکتا ہے۔ صدر نے کہا کہ استقامتی معیشت کے منصوبے میں ملک کی ترقی کی شرح کو آٹھ فی صد تک پہنچانے پر زور دیا گیا ہے لیکن اس کے لیے تیس سے پچاس ارب ڈالر کے غیر ملکی سرمائے کی ضرورت ہے۔
جامع ایٹمی معاہدے کا ذکر کرتے ہوئے صدر حسن روحانی نے کہا کہ ہم اس منزل پر پہنچ گئے ہیں جہاں، ملک کے اہم اداروں کے درمیان اتحاد، رہبر انقلاب اسلامی کی مقرر کردہ ریڈلائن کی پاسداری، اور لائق افراد کے انتخاب کے ذریعے، ایٹمی مذاکرات جیسے کٹھن مراحل سے زیادہ دشوار مراحل کو آسانی کے ساتھ طے کیا جاسکتا ہے۔
صدر نے کہا کہ استقامتی معیشت پرعملدرآمد میں، حکومت اور پارلیمنٹ کو معاشی سفارت کاری سے بھی بھرپور طریقے سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔