عادل الجبیر کو اپنے بیان کے نتائج کے بارے میں سوچنا چاہیے: بہرام قاسمی
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیر کے ایران کے خلاف بےبنیاد اور گھسے پٹے الزامات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ عادل الجبیر کو اپنے بیان کے نتائج کے بارے میں سوچنا چاہیے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے کہا کہ عادل الجبیر کہ جو ان دنوں اپنے ملک کے حکمرانوں اور سرکاری اداروں کے گزشتہ کئی عشروں کے دوران مختلف قسم کی دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث ہونے کے ثبوت مٹانے کی کوشش کر رہے ہیں، یہ خیال کرتے ہیں کہ وہ ایران کے خلاف پروپیگنڈا کر کے القاعدہ اور داعش کو جنم دینے والے ملک کی حیثیت سے اپنے ملک کی رسوائیوں سے عالمی رائے عامہ کی توجہ ہٹا سکتے ہیں۔
ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا البتہ یہ بات قابل فہم ہے کہ سعودی عرب کے وزیرخارجہ نے گیارہ ستمبر کے واقعات کی خفیہ رپورٹ کی اشاعت کی وجہ سے سخت دن گزارے ہیں اور مزید زیادہ سخت دن ان کے انتظارمیں ہیں۔
بہرام قاسمی نے کہا کہ بلاشبہ دہشت گردی کے حامی ملک کے ذرائع اور وسائل کے بارے میں ایسی اہم اطلاعات کے پہلو اور نتائج، گیارہ ستمبر کے واقعات کے بعد کے برسوں میں دہشت گردی کا شکار ہونے والی قوموں اورعالمی رائے عامہ سے مخفی نہیں رہیں گے۔
انھوں نے کہا کہ لگتا ہے عادل الجبیر جب بھی پریشانی کا شکار ہوتے ہیں تو ایران کے بارے میں مضحکہ خیز بیانات دینا شروع کر دیتے ہیں۔ ان کو نصیحت کی جاتی ہے کہ وہ ایسے مواقع پراظہار خیال کرنے سے گریز کریں اور اپنے بیانات کے نتائج کے بارے میں تھوڑا سا سوچ لیں۔
واضح رہے کہ سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیر نے دعوی کیا تھا کہ ایران دہشت گردی کی حمایت کرتا ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بحرین کے بارے میں بھی کہا کہ بحرین کو چاہیے کہ وہ اپنا الزام دوسروں کے سر نہ تھوپے۔ انھوں نے بحرین کی وزارت داخلہ کے بےبنیاد اور گھسے پٹے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک بار پھر بحرینی حکام کو نصیحت کرتے ہیں کہ وہ اپنا الزام دوسروں کے سر تھوپنے اور اپنی داخلی مشکلات کو دوسروں کی طرف منسوب کرنے کے بجائے اپنی بڑھتی ہوئی مشکلات کو حل کرنے کے لیے کوئی بنیادی چارہ کار تلاش کریں۔
بہرام قاسمی نے بحرینی وزارت داخلہ کے تازہ بیان اور اس میں اسلامی جمہوریہ ایران پر لگائے جانے والے الزامات کو سختی کے ساتھ مسترد کر دیا۔
واضح رہے کہ بحرین کی وزارت داخلہ نے دعوی کیا تھا کہ اس نے ایران سے وابستہ ایک ایسے گروہ کو پکڑا ہے جس نے بحرین میں حملے کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔