Jul ۲۷, ۲۰۱۶ ۰۷:۴۷ Asia/Tehran
  • صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی، ثقافتی انقلاب کی اعلی کونسل کے سربراہ بھی ہیں۔
    صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی، ثقافتی انقلاب کی اعلی کونسل کے سربراہ بھی ہیں۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے شیعہ و سنی اتحاد کو اسلامی انقلاب کی سیاسی سوچ کا بنیادی اصول قرار دیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے منگل کی سہ پہر ثقافتی انقلاب کی اعلی کونسل کے اجلاس میں کہا کہ وہ اختلافات کہ جو حالیہ برسوں کے دوران اسلام کے نام پر قتل اور تشدد کے ذریعے ڈالے گئے ہیں، ان کے پیچھے دشمن کا ہاتھ ہے اور یہ اسلامو فوبیا کی سازش پر عمل درآمد کا ایک حصہ ہے۔

صدر مملکت نے جو ثقافتی انقلاب کی اعلی کونسل کے سربراہ بھی ہیں، قرارداد پانچ سو اٹھانوے اور مرصاد آپریشن کی سالگرہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امام خمینی (رح) کے اس قرارداد کو قبول کرنے کے فیصلے اور جنگ کے خاتمے اور جنگ بندی کے درمیان ایک ماہ کا عرصہ، اسلامی انقلاب میں بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے اور اس ایک مہینے کے عرصے کا صحیح ادارک ضروری ہے۔

انھوں نے کہا ایک ایسے وقت میں کہ جب ایران نے جنگ بندی قبول کر لی تھی، بعثی دشمن نے فتح کے وہم اور زعم باطل میں زرخرید منافقوں کے ساتھ مل کر  اپنے حملے تیز کر دیے، لیکن ملک کے جنوبی علاقے میں مجاہدین کی شجاعت و فداکاری، مغربی علاقے میں مرصاد آپریشن اور دشمن کی ذلت آمیز شکست سے ظاہر ہوتا ہے کہ دشمن ہمیشہ قومی یکجہتی، مسلح افواج کی ہم آہنگی اور طاقتور قیادت سے سخت ہزیمت اٹھائے گا۔

ٹیگس