تیل کی پیداوار بڑھانے پر ایران پر کوئی پابندی نہیں: وزیر پٹرولیم
ایران کے وزیر پٹرولیم نے کہا ہے کہ ویانا اجلاس میں اوپک کے طے پانے والے سمجھوتے کے بعد تیل کی پیداوار بڑھانے کے حوالے سے ایران پر کوئی پابندی نہیں ہے۔
ایران کے وزیر پٹرولیم بیژن نامدار زنگنہ نے ایران کے خبر ٹی وی چینل سے گفتگو میں ایران کے خام تیل کی پیداوار کا کوٹہ بڑھانے کے لئے اوپیک کے فیصلے پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ ویانا میں اوپیک کے اجلاس کے نتائج، تاریخی اہمیت کے حامل ہیں۔ انھوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ رکن ممالک کے درمیان پائے جانے والے اختلافات کے پیش نظر کوئی بھی فیصلہ کیا جانا ایک دشوار کام تھا، کہا کہ گذشتہ دو برسوں کے دوران اوپیک تنظیم مردہ ہو چکی تھی مگر ویانا اجلاس کے نتائج نے اس تنظیم کو آٹھ سال بعد ایک بار پھر زندہ کردیا۔
بیژن نامدار زنگنہ نے کہا کہ اختلافات کے باوجود رکن ممالک، اس تنظیم کے دائرے میں اپنے تعلقات بہتر بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ تیل کی منڈی کو سیاست سے دور رکھ کر تیل کی پیداوار اور قیمتوں کے حوالے سے منطقی فیصلے کئے جانے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے اوپیک کے غیر مستقل رکن ملک کی حیثیت سے روس کی جانب سے تیل کی پیداوار میں کمی کئے جانے کو اوپیک کے ساتھ تعاون سے متعلق اس ملک کے اہم اقدام سے تعبیر کیا۔ واضح رہے کہ اوپیک کے رکن ممالک نے بدھ کے روز ویانا میں اپنے ایک سو اکہتّرویں اجلاس میں یومیہ پیداوار میں بارہ لاکھ بیرل تیل کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ اوپیک کے تیل کی پیداوار کی شرح یومیہ تین کروڑ پچّیس لاکھ بیرل تک رکھی جا سکے۔