امریکا نے جن آئل ٹینکروں کو روکنے کا دعوی کیا ہے وہ ایرانی نہیں ہیں!
ایران کے وزیر پیٹرولیم نے واضح کیا ہے کہ ملک کے بحری جہاز اور ان پر موجود سامان روکنے کا امریکی دعوی سراسر غلط اور بے بنیاد ہے، کیونکہ جو بحری جہاز امریکا نے روکے ہیں وہ ایرانی نہیں ہیں۔
ایران کے وزیر پیٹرولیم بیژن نامدار زنگنہ نے کہا ہے کہ تیل کی یہ کھیپ وہ ہے جو ایران پہلے ہی فوب کی صورت میں وینزوئیلا کو فروخت کر چکا ہے اور اس کی قیمت بھی وصول ہو چکی ہے-
ایران کے وزیر پیٹرولیم نے کہا کہ امریکا نے در حقیقت وینزوئیلا کا تیل اور اس کا مال روکا ہے۔ فوب یا فری آن بورڈ لین دین کا ایک عالمی طریقہ ہے جس کا مطلب بحری عرشے پر اشیا کو تحویل میں دینا ہے اور بحری جہاز پر سامان لوڈ ہو جانے کے بعد اس کی حفاظت کی ذمہ داری خریدار ملک کی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سامان کو جہاز پر منتقل کر دیئے جانے کے بعد اس کے نقل و حمل اور انشورینس کے اخراجات کا ذمہ دار بھی خریدار ملک ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ امریکہ نے ایران کے خلاف ہتھیاروں کی پابندی کی مدت میں توسیع کے لئے قرارداد کی منظوری میں شکست و ناکامی کا منہ دیکھنے کے بعد ایران سے متعلق تیل بردار چار بحری جہازوں کو روکنے کا دعوی کیا تھا۔