Jan ۰۴, ۲۰۱۷ ۱۳:۳۲ Asia/Tehran
  • وسطی ایشیائی ملکوں کی چابہار منصوبے میں دلچسپی

وسطی ایشیا کے ملکوں نے جنوب مشرقی ایران کی اسٹریٹیجک بندرگاہ چابہار کے ترقیاتی منصوبے اور تجارتی راہداری میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔

صوبہ سیستان وبلوچستان کے گورنر علی اوسط ہاشمی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ چابہار کی بندرگاہ وسطی ایشیا کے خشکی میں گھرے ملکوں کو آزاد سمندروں سے ملانے کا بہترین راستہ ہے لہذا یہ ممالک چابہار کے ترقیاتی منصوبے میں دلچسپی ظاہر کر رہے ہیں۔
انہوں نے چاربہار شہر کی موسمیاتی، صنعتی، معدنیاتی اور زراعتی کی خصوصیات بیان کرتے ہوئے کہا کہ ان خصوصیات کے پیش نظر غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے حالات پوری طرح سازگار ہیں۔
صوبائی گورنر نے بتایا کہ چابہار میں سڑکوں، شاہراہوں اور ریلوے کا جال بچھا دیا گیا ہے جبکہ سامان لادنے اور اتارنے کے لیے جدید ترین جیٹیاں تعمیر کی جا رہی ہیں جس سے غیر ملکی تجارتی سامان لانے اور لے جانے میں مزید آسانیاں پیدا ہوں گی اور غیر ملکی سرمایہ کار اس منصوبے میں اور زیادہ دلچسپی لیں گے۔
جنوب مشرقی ایران کی بندرگاہ چابہار میں دیوہیکل بحری جہازوں کے لنگر انداز ہونے کی بھی پوری گنجائش موجود ہے۔اپنی جیو اسٹریٹیجک پوزیشن کے لحاظ سے یہ بندرگاہ افغانستان سمیت خشکی میں گھرے، وسطی ایشیا کے ملکوں کو آزاد سمندروں کا تک رسائی کا سب سے قریبی راستہ ہے۔

ٹیگس