آج قوموں کے درمیان دیوار نہیں کھڑی کی جاسکتی ، صدر ڈاکٹرحسن روحانی
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے کہا ہے کہ آج کے دور میں قوموں کے درمیان دیوار نہیں کھڑی کی جاسکتی
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے ہفتے کو سترہویں ورلڈ فیڈریشن آف ٹوریسٹ گائیڈ ایسو سی ایشن کنونش کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایران ایک امن پسند اور صلح و دوستی پر یقین رکھنےوالا ملک ہے - صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے کہاکہ ہم صلح و دوستی اور محبت و اخوت پر فخرکرتے ہیں اور آج وہ زمانہ نہیں رہ گیا ہے کہ قوموں کے درمیان دیوار کھینچ دی جائے اگرچہ بعض لوگوں نے یہ فراموش کردیا ہےکہ کئی سال پہلے دیوار برلین گرائی جاچکی ہے - انہوں نے کہا کہ اگر قوموں کے درمیان دیوار ہو بھی تو اسے گرادینا چاہئے اور آج کی دنیا وہ دنیا نہیں ہے کہ قوموں اور مختلف سرزمینوں کے باشندوں کے درمیان فاصلہ پیدا کیا جائے - انہوں نے کہا کہ آج پرامن بقائے باہمی کا زمانہ ہے اور سبھی قومیں ثقافتی اور تہذیبی لحاظ سے ایک دوسرے کی ہمسایہ بن چکی ہیں- صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ ایران میں مختلف ادیان الہی کے پیرو ایک ساتھ پرامن اور برادارانہ زندگی بسرکرتے ہیں اور مسجد و کلیسا ایک دوسرے کے ساتھ واقع ہیں انہوں نے کہاکہ ایران کی پارلیمنٹ میں بھی زرتشتی ، عیسائی اور یہودی اقلیتوں کے ممبران موجود ہیں جو مسلمان اراکین پارلیمنٹ کے ساتھ ملک کی ترقی وپیشرفت میں قدم سے قدم ملاکر چلتےہیں- ان کا کہنا تھاکہ ایران کی سات ہزار سالہ پرانی تہذیب و تمدن کی حامل ایرانی قوم کا ایک بڑا مقصد علاقے اور عالمی سطح پر قوموں کے درمیان مضبوط رشتہ قائم کرنا ہے - صدر مملکت نے کہا کہ سیاحت اور گردشگری دنیا کی قوموں کے درمیان ایک رابط پل ہے ان کا کہنا تھا کہ ٹوریسٹ گائیڈ بھی دنیا کی قوموں ، ثقافتوں اور تہذیبوں کے درمیان بہترین رابطہ کار کا کام کرتے ہیں - صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ سیاحت کی صنعت نہ صرف ملک کے اقتصاد میں بڑی مدد کرتی ہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ دنیا کے دیگر ملکوں میں امن و سلامتی کی تقویت اور عالمی ثقافت کو رواج دینے میں مددگار ثابت ہوتی ہے - اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ ایران دنیا کے ہر خطے میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مدد دینے کے لئے تیار ہے کہاکہ خوش قسمتی سے اس وقت علاقے میں دہشت گردی کمزور پڑتی جارہی ہے - انہوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں علاقے کے بے گناہ عوام کے لئے اسلامی جمہوریہ ایران کی حمایت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر عراق اور شام کی فوج اور عوام کے لئے ایران کی مدد نہ ہوتی تو آج بغداد اور دمشق پر دہشت گردوں کی حکمرانی ہوتی -