قم میں نئے اسلامی تمدن اور وحدت کے زیر عنوان کانفرنس
ایران کے مقدس شہر قم میں نئے اسلامی تمدن اور وحدت کے زیرعنوان ایک بین الاقوامی کانفرنس جمعرات کو منعقد ہوئی جس میں مسلمانوں کے درمیان اتحاد کو زیادہ سے زیادہ مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
مسلمانوں کے درمیان اتحاد کو مستحکم بنانے کی غرض سے نئے اسلامی تمدن اور وحدت کے زیرعنوان قم میں منعقدہ اس کانفرنس کا آغاز بزرگ مرجع تقلید آیت اللہ العظمی حسین نوری ہمدانی کے پیغام سے ہوا-
آیت اللہ نوری ہمدانی نے اپنے اس پیغام میں مسلمانوں کے درمیان اختلاف اور تفرقہ ڈالنے کی دشمنان اسلام کی سازشوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ عالمی سامراج قومی اور مذہبی جذبات کو مشتعل اورعلاقے کے ملکوں میں جنگ کے شعلوں کو بھڑکا کر غاصب صیہونی حکومت کی سیکورٹی کو یقینی بنانا چاہتاہے-
دشمن شیعہ و سنی مسلمانوں کے درمیان اختلاف پیدا کرکے اپنے ناپاک مقاصد حاصل کرنا چاہتا ہے،آیت اللہ نوری ہمدانی
انہوں نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ عالم اسلام تاریخ کے ایک اہم موڑ پر حیرت انگیز تبدیلیوں سےگذر رہا ہے کہا کہ اس حساس صورتحال میں جب اصل اسلام اور حقانیت کے محاذ کا امریکا کی زیرسرکردگی کفر و نفاق اور سامراج کے محاذ سے سخت مقابلہ ہے تو علمائے اسلام اور دانشوروں کے کاندھوں پر سگین ذمہ داری عائد ہوجاتی ہے-
آیت اللہ نوری ہمدانی نے کہا کہ بلاشبہ ان حالات میں کوئی بھی اختلافی عمل اور کسی بھی مسلک کے مقدسات کی توہین جیسا کہ امام خمینی رحمت اللہ علیہ اور رہبرانقلاب اسلامی نے بھی بار بار تاکید فرمائی ہے، جائز نہیں ہے-
انہوں نے کہا کہ سامراج اس نتیجے پر پہنچا ہے کہ وہ شیعہ و سنی مسلمانوں کے درمیان اختلاف پیدا کرکے اپنے ناپاک مقاصد حاصل کرسکتا ہے۔ یہ کانفرنس تقریب مذاہب اسلامی اسمبلی کے زیراہتمام منعقد ہوئی۔