جامع ایٹمی معاہدے پر عملدرآمد کے حوالے سے دیگر فریقوں کے رویئے سے مطمئن نہیں
آئی اے ای اے میں ایران کے مستقل نمائندے محمد رضا نجفی نے کہا ہے کہ امریکہ کو جامع ایٹمی معاہدے پر سختی سے عملدرآمد کی بات کرنے کا حق حاصل نہیں ہے۔
ویانا میں ادارے کے بورڈ آف گورنر کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایران کے مستقل نمائندے نے کہا کہ امریکہ اسی وقت جامع ایٹمی معاہدے پر سختی سے عملدرآمد کی بات کرسکتا ہے جب وہ خود اس پر سختی کے ساتھ کاربند ہو۔ محمد رضا نجفی نے کہا کہ آئی اے ای اے نے اپنی متعدد رپورٹوں میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ایران، جامع ایٹمی معاہدے پر سختی کے ساتھ عملدرآمد کر رہا ہے۔
ایران کے مستقل نمائندے نے واضح الفاظ میں کہا کہ تہران جامع ایٹمی معاہدے پر عملدرآمد کے حوالے سے دیگر فریقوں کے رویئے سے مطمئن نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پانچ جمع ایک، گروپ کے رکن ملکوں پر جامع ایٹمی معاہدے پر عملدرآمد کے حوالے سے بڑی واضح ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں۔
محمدرضا نجفی نے آئی اے ای اے کی رپورٹ میں سیف گارڈ سے متعلق معلومات درج کیے جانے کی سختی کے ساتھ مخالفت کرتے ہوئے ایسی معلومات کو خفیہ رکھے جانے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے آئی اے ای اے میں اسرائیل کے نمائندے کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے پاس سیکڑوں ایٹمی ہتھیارموجود ہیں اور وہ خفیہ طریقے سے ایٹمی سرگرمیاں انجام دے رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جامع ایٹمی معاہدے کی تدوین میں ہر طرح کی رکاوٹیں کھڑی کرنے والی صیہونی حکومت کی جانب سے جامع ایٹمی معاہدے پر تشویش کا اظہار کرنا انتہائی مضحکہ خیز ہے۔
آئی اے ای اے میں ایران کے مستقل نمائندے نے مزید کہا کہ اسرائیلی حکومت اس قسم کے دعووں کے ذریعے اپنی غیر قانونی ایٹمی سرگرمیوں کو نہیں چھپاسکتی جو علاقائی اور عالمی امن و سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔