شام اورعراق میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی مذمت
کیمیائی ہتھیاروں کی روک تھام کی عالمی تنظیم (OPCW) میں تعینات ایرانی سفیر نے شام اور عراق میں دہشتگردوں کی جانب سے مہلک کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
نيدرلينڈ كے شہر ہيگ ميں متعين اعلی ايرانی سفارتكارعلی رضا جہانگيری نے كيميائی ہتھياروں کی روک تھام كی عالمی تنظيم كی ايگزيكٹو كونسل كے 84ويں اجلاس سے خطاب كرتے ہوئے شام اور عراق میں دہشتگردوں کی جانب سے مہلک کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی شدید الفاظ میں مذمت کی اورعراق كے سابق ڈکٹیٹرصدام كی جانب سے ايرانی علاقے سردشت كے نہتے شہریوں پر كيميائی ہتھياروں كے حملے ميں شہيد ہونے والوں كو خراج عقيدت پيش كيا۔ انہوں نے مطالبہ كيا كہ اس عالمی تنظيم كي جانب سے شام كے كيس كو سياسی نہ بنايا جائے۔
ايرانی سفير نے بين الاقوامي سطح پركيميائی ہتھياروں كی تياری كو روكنے اور ان کوضائع کرنے پر زور ديا۔ اس موقع پر انہوں نے كہا كہ كيميائی ہتھيار ركھنے والے ممالک تخفيف اسلحہ كنوینشن كی پيروی كرتے ہوئے ايسے ہتھياروں کو ضائع کرنےكے لئے اپنی ذمہ داريوں پرعمل كريں۔ انہوں نے مطالبہ كيا كہ عالمی برادری دہشتگردوں كی جانب سے كيميائي ہتھياروں كے استعمال كو بلا تعطل روكنے كے لئے باہمی تعاون ميں مزيد اضافہ كرے۔ عليرضا جہانگيری نے اس بات پر زور ديا كہ دہشتگرد گروہوں كی جانب سے كيميائی ہتھياروں كےاستعمال سے بين الاقوامی امن و سلامتی کو سنگين خطرات لاحق ہوں گے اس لئے (OPCW) تنظيم كے ركن ممالک دہشتگردوں كو مالی اور لاجسٹک معاونت فراہم نہ كرنے كو يقنی بنائيں۔