ایٹمی معاہدے کی پاسداری پر ایران کی تاکید
ایران کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ اس نے گذشتہ تین مہینوں میں ایٹمی معاہدے کو درپیش چیلنجوں کا ضروری تدابیر کے ذریعے مقابلہ کیا ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ نے پارلیمنٹ کے قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کے کمیشن کے نام اپنی رپورٹ میں میزائلی تجربات کے بہانے امریکا کی جانب سے بعض ایرانی شخصیات پر پابندی عائد کئے جانے والے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کی وزارت خارجہ نے امریکا کے اس اقدام کے جواب میں ایٹمی معاہدے کے فریقوں سے تحریری شکایت اور انتباہ دیتے ہوئے پندرہ امریکی کمپنیوں پر صیہونی حکومت کے مظالم نیز فلسطینیوں کے حقوق غصب کرنے میں تل ابیب انتظامیہ کی حمایت کرنے کی بنا پر پابندی عائد کر دی ہے-
ایران کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ اس نے نئی امریکی انتظامیہ کی طرف سے ایٹمی معاہدے کے خلاف دیئے جانے والے بیانات کے جواب میں پانچ جمع ایک گروپ کے سبھی ملکوں کو صراحت کے ساتھ بتا دیا ہے کہ ایٹمی معاہدہ، ایران اور امریکا کے درمیان دو طرفہ معاہدہ نہیں ہے بلکہ ایک چند جانبہ معاہدہ ہے کہ جس کی سلامتی کونسل نے بھی توثیق کی ہے اور سبھی فریقوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایٹمی معاہدے کی حفاظت کریں اور اپنے وعدوں پر کاربند رہیں-
واضح رہے کہ امریکا جو پانچ جمع ایک گروپ کا رکن ہے ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد کے تعلق سے اپنے وعدے پر عمل نہیں کر رہا ہے اور وہ ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی کر رہا ہے-