شب قدر اور شب ضربت کے موقع پرخدا سے راز و نیاز
شب قدرہزار مہینے سے افضل ہے۔
گزشتہ رات ایران اسلامی کے عوام نے ماہ مبارک کی انیسویں شب کی مناسبت سے مشہد مقدس میں حرم امام رضا علیہ السلام اور قم میں حضرت معصومہ سلام اللہ علیھا سلام کے روضوں سمیت ملک بھر کے مذہبی مقامات اور مساجد میں حاضر ہو کر پوری رات دعا و مناجات میں بسر کی۔
اہلبیت اطہار کے پیروکاروں اور عاشقان امامت و ولایت نے منگل کی رات شب قدر کی مناسبت سے پورے ایران میں مسجدوں، امام بارگاہوں، اور مقدس مقامات میں اکٹھا ہو کر امیرالمومنین کی عزاداری کے ساتھ ہی شب قدر کے اعمال انجام دیئے اور پوری رات دعا و عبادات میں بسر کی۔اس موقع پر ذاکرین اہلبیت اطہار علیھم السلام نے شب ضربت امیرالمومنین علی ابی طالب علیہ السلام کی مناسبت سے مصائب بیان کئے اور نوحہ خوانی کی۔
مشہد مقدس سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق مومنین نے آٹھویں امام حضرت امام علی ابن موسی الرضا علیہ السلام کے روضے میں حاضر ہو کر شب قدر کے اعمال انجام دیئے اور عزاداری کی۔ اس موقع پر فرزند رسول حضرت امام رضا علیہ السلام کے روضے کے تمام حال اور گوشہ گوشہ مومنین سے چھلک رہا تھا ۔ رپورٹوں کے مطابق قم میں واقع حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیھا، شیراز میں حضرت احمد ابن موسی شاہ چراغ ، تہران میں حضرت عبدالعظیم حسنی کے روضوں، قم میں واقع مسجد مقدس جمکران سمیت ایران بھر میں مختلف مقدس مقامات پر شب قدر کے اعمال انجام بجا لائے گئے اور امیرالمومنین حضرت علی علیہ السلام کی شب ضربت کی مناسبت سے عزاداری و سینہ زنی کی گئی۔انیسویں رمضان کی صبح میں ابن ملجم مرادی نامی خارجی نے خلیفہ رسول امیرالمومنین حضرت علی ابن طالب علیہ السلام کے سرمبارک پر زہر میں بجھی ہوئی تلوار سے اس وقت شدید ضرب لگائی جب آپ مسجد کوفہ میں نماز صبح کی امامت فرما رہے تھے اور آپ کا سر سجدے میں تھا۔ ضربت لگنے کے بعد امیرالمومنین دو روز تک شدید تکلیف برداشت کرنے کے بعد اکیسویں رمضان کو اس دنیائے فانی سے رخصت ہوگئے۔ انیسویں، اکیسویں اور تیئسویں کی راتیں، شب قدر ہیں اور ان راتوں میں مومنین اعمال شب قدر انجام دیتے ہیں اور پوری رات عبادت و مناجات میں بسر کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان اور ہندوستان میں آج شب قدر اور شب ضربت امیرالمؤمنین حضرت امام علی علیہ السلام ہے۔