Sep ۲۰, ۲۰۱۷ ۱۰:۲۱ Asia/Tehran
  • ایران اور پاکستان کی تعلقات کے فروغ پر تاکید

پاکستان کے وزیراعظم نے کل نیویارک میں ایرانی صدر سے ملاقات کی اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔

صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے گزشتہ روز نیو یارک میں اقوام متحدہ کی 72ویں جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر پاکستان کے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، پاکستان کے ساتھ دوستانہ اور برادرانہ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے اور ہم تہران اور اسلام آباد کے درمیان تمام شعبوں میں تعاون کو بڑھانے کے خواہاں ہیں.

اس موقع پر انہوں نے پاک،ایران کثیر الجہتی تعلقات کے فروغ پر زور دیا اور کہا کہ ایران پاکستان کی توانائی ضروریات پوری کرنے کے لئے تیار ہے اور اس مقصد کے لئے توانائی کے شعبے میں پاکستانی سرمایہ کاروں کا بھی خیرمقدم کرتا ہے۔

صدر روحانی نے مشترکہ سرحدوں میں قیام امن کی ضرورت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی حدود سے ایرانی سرحد پر دہشتگرد عناصر کے حملے دوطرفہ تعلقات کے کو متاثر کرسکتے ہیں اس لئے توقع کی جاتی ہے کہ پاکستان دہشتگرد گروہوں کو ایران کے خلاف دہشتگردانہ کارروائی کرنے سے روکنے کے لئے اقدامات کرے گا۔

صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان اچھے تعلقات ایران کے لئے اہم ہیں جبکہ ایران، پاکستان اور افغانستان کے درمیان قریبی تعاون اور ہم آہنگی علاقائی سلامتی کو مضبوط کرنے کا واحد راستہ ہےاور ہم افغانستان میں قیام امن کے لئے پاکستان کے ساتھ بھرپور تعاون کے لئے تیارہیں.

اس ملاقات میں پاکستانی وزیراعظم نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ہمارا ہمسایہ ملک ہے اور اس سے دلی محبت ہے اور ہم دونوں ممالک کے درمیان تمام شعبوں میں تعاون کو فروغ دینا چاہتے ہیں.

اس ملاقات میں پاکستان کے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ایران کے اہم ملک اور پاکستانی عوام کے دلوں میں اس کی جگہ ہونے پر تاکید کرتے ہوئے علاقائی، اقتصادی اور سیکورٹی تعاون کو دوطرفہ تعلقات کے لئے اہم قراردیا۔

پاکستان کے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان سرحدی معاملات کے حوالے سے ایرانی تشویش سے آگاہ ہے اور ہم نے سرحدوں کی نگرانی کے لئے بارڈر فورسز کی تعداد میں اضافہ کردیا ہے.

 

ٹیگس