علاقائی سلامتی کے خطرات پرقابو پانے کی ضرورت
ایران اور افغانستان کے پارلیمانی دوستی گروپ کے سربراہ نے اتوار کے روز ایران کے دورے پر آئے ہوئے اپنے افغان ہم منصب داود کلکانی کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں کہا کہ افغانستان قومی اتحاد کے انحصار کے ساتھ علاقائی سلامتی کے خطرات پر قابو پائے۔
کوروش کرم پور نے افغانستان کے قومی اتحاد اور یکجہتی پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس ملک کی قوم اور حکومت کو قومی اتحاد کے انحصار کے ساتھ علاقائی سلامتی کے خطرات پر قابو پانا چاہیے۔ اس موقع پر انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ ثقافتی اور تاریخی تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دونوں قوموں کے مشترکہ تعلقات باہمی تعاون کی ترقی کے لئے ایک سنہری موقع ہے۔ کرم پور نے کہا کہ دونوں ممالک کے پارلیمانی دوستی گروپ دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینا، سرکاری اور نجی شعبوں کی سہولیات کی فراہمی میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں.
انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ افغانستان کے ساتھ قانون سازی اور نگرانی کے حوالے سے اپنے تجربات کی منتقلی کے لئے تیار ہے۔ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی اور سیاسی تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور افغانستان کے درمیان اچھے سیاسی تعلقات قائم ہیں اور اقتصادی تعلقات کی مزید مضبوطی کے لئے بھرپور کوششیں ناگزیر ہیں۔ انہوں نے افغانستان میں سیکورٹی صورتحال اور داعش دہشتگرد گروپوں کے پھیلنے پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم امید رکھتے ہیں کہ افغان قوم اور حکومت قومی اتحاد اور باہمی تعاون کے ساتھ اس ملک کی سکیورٹی مسائل کو بہتر بنا سکتے ہیں۔
اس ملاقات میں کلکانی نے کہا کہ ہم ایرانی پارلیمنٹ کے ساتھ تجربات کی منتقلی کے حوالے سے دوطرفہ تعلقات کی توسیع آمادہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگرد گروپ دنیا بھر میں اپنے طاقتور حامی ممالک کے ذریعہ شیطانی سازشیں کر رہے ہیں اور ہم ان کا مقابلہ کریں گے۔ انہوں نے اسلامی ممالک کو باہمی اتحاد کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ خطے کے بحران کے حل کا واحد راستہ مسلمانوں اور اسلامی ممالک کے درمیان باہمی اتحاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی طاقتیں خطے میں بدامنی پھیلانا چاہتی ہیں اسی لئے علاقائی ممالک کو ایک دوسرے کے ساتھ مسائل پر قابو پانے کیلئے تعاون کرنا چاہیے۔ انہوں نے افغان پناہ گزینوں کو سہولیات فراہم کیلئے ایران کی میزبانی کا شکریہ ادا کیا۔