ایران کی پارلیمنٹ میں شام پر امریکی حملے کی مذمت
ایران کی پارلیمنٹ مجلس شورائے اسلامی نے شام پر امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے اس یقین کا اظہار کیا ہے کہ امریکہ کو پچھلے سات برس کی مانند شام میں شکست و ناکامی کا ہی منہ دیکھنا پڑے گا۔
مجلس شورائے اسلامی کے ارکان کی جانب سے جاری کئے جانے والے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ شرارت کے عالمی محور امریکہ نے برطانیہ اور فرانس کے ساتھ مل کر ایسے دن کے آغاز میں شام پر حملہ کیا ہے جو پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بعثت کا دن ہے اور یہ امت مسلمہ کے ساتھ اپنی دیرینہ دشمنی اور عداوت کا کھل کر اظہار ہے۔اس بیان میں آیا ہے کہ امریکہ ، پچھلے سات برس سے جاری پراکسی وار اور شام کے ہمسایہ ملکوں کے فوجی کیمپوں میں تربیت حاصل کرنے والے ہزاروں دہشت گردوں کے ذریعے، اپنے یورپی اور علاقائی اتحادیوں کی تمام تر توانائیوں سے فائدہ اٹھانے کے باوجود، عوام کے ووٹوں سے منتخب ہونے والی شامی حکومت کو ختم کرنے میں ناکام رہا ہے۔ایرانی اراکین پارلیمنٹ کے جاری کردہ بیان میں یہ بات زور دے کر کہی گئی ہے کہ امریکیوں نے، بحران شام کے سیاسی حل کا امکان پیدا ہوجانے اور شامی عوام کی عظیم کامیابی کے موقع پر، ایک بار پھر برطانیہ اور فرانس کے ساتھ مل کر شام پر میزائل حملہ کرکے جنگ کے شعلوں کو خاموش ہونے سے روکنے کی کوشش کی ہے۔اس بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ سب سے افسوسناک بات یہ ہے کہ بعض عرب اور اسلامی ملکوں کی جانب سے شام کے خلاف امریکہ کے مجرمانہ حملے کی حمایت کی جارہی ہے جس سے امت مسلمہ کے درمیان خود ان ملکوں کے خلاف نفرت میں اضافہ ہوگا۔قبل ازیں پارلیمنٹ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے بھی کہا تھا اسرائیل کی آواز میں آواز ملاتے ہوئے بعض اسلامی ملکوں کی جانب سے شام پر جارحیت کی حمایت کرنا افسوسناک ہے۔ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے کہا کہ سعودی حکام نے اپنے عوام کی دولت کو شام پر بمباری کرنے کی ترغیب دلانے کیلئے امریکہ پر لٹایا تا کہ اس طرح ایک بار پھر اپنے زعم میں دہشتگردوں کو منظم کر سکیں۔انہوں نے کہا کہ اس قسم کے حملے سے شامی عوام کے حوصلے نہ صرف پست نہیں ہوں گے بلکہ دہشتگردوں کے خاتمے کے لئے شامی عوام کا اتحاد و یکجہتی اور ان کا عزم و حوصلہ پہلے سے بھی مضبوط ہوگا۔