القدس فلسطین کا اٹوٹ انگ
اسلامی جمہوریہ ایران نے کہا ہے کہ بیت المقدس ہمیشہ فلسطین کا حصہ رہے گا جبکہ کسی بھی سفارتخانے کی منتقلی عالمی معاہدوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے.
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے گزشتہ رات اسرائیل کے فلسطین پر قبضے کی سالگرہ کے موقع پر اپنے ایک بیان میں القدس شریف کو فلسطین کا الگ نہ ہونے واالا حصہ قرار دیا.
ایرانی وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق بیت المقدس فلسطین کا لازمی حصہ ہے جس میں سفارتخانے کی منتقلی کی کوششیں عالمی معاہدے سمیت 478 اور 2334 معاہدوں کی کھلی خلاف ورزی ہے.
اس بیان میں آیا ہے کہ 14 مئی 1948 سے اب تک فلسطینی نہتے عوام غاصب صہیونی حکومت کے وحشیانہ جرائم کا شکار ہو رہے ہیں اور گزشتہ 70 سالوں کے دوران جابر صہیونی فلسطینی قوم کے خلاف اپنے غیرانسانی جرائم کے علاوہ علاقائی بحران کی اصلی جڑ اور عالمی امن کیلئے ایک بڑا خطرہ ہیں.
اس بیان کے مطابق، ناجائز صہیونی حکومت خطے میں انتہاپسندی، دہشتگردی، قبضہ کرنے اور ظلم و جبر کی اصلی عنصر ہے اور غزہ پٹی میں پرامن واپسی احتجاج میں مظلوم عوام کا قتل عام اس کی حالیہ وحشیانہ جرائم کی ایک مثال ہے.
اس بیان میں آیا ہے کہ بلا شک فلسطین پر مسلسل قبضہ اور ٹرمپ حکومت کی جانب سے القدس شریف کو جابر صہیونیوں کے دارالحکومت تسلیم کرنے کا فیصلہ فلسطینی قوم کے مستحکم عزم کو مزید مضبوط کرے گا.اس بیان میں کہا گیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران فلسطین کے اعلی مقاصد کی حمایت کے علاوہ امریکہ کے ظالمانہ اقدام کی مذمت کرکے القدس شریف کو فلسطین کا لازمی حصہ اور سفارتخانے کی منتقلی کی کوششوں کو عالمی معاہدے سمیت 478 اور 2334 معاہدوں کی کھلی خلاف ورزی سمجھتا ہے.