انسانی حقوق کی پامالی میں امریکا اور اسرائیل سب سے آگے
اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے امریکا کی علیحدگی نے ثابت کر دیا ہے کہ واشنگٹن ایک ایسی حکومت کے مفادات کے لئے کام کرتا ہے جو انسانی حقوق کی پامالی میں دنیا کی ایک نمبر کی حکومت ہے-
اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ میں انسانی حقوق سے متعلق فریکشن نے ایک بیان جاری کر کے کہا ہے کہ امریکا کو ہر چیز سے پہلے یہ جان لینا چاہئے کہ وہ آج جس چیز پر اصرار کر رہا ہے یعنی صیہونی حکومت کے لئے اس کی حمایت کا نتیجہ بین الاقوامی سطح پر واشنگٹن کی سیاسی تنہائی کے سوا اور کچھ نہیں نکلے گا اور جلد یا دیر امریکا کو اپنے اس قسم کے اقدام کا جواب دینا ہو گا-
اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے انسانی حقوق کے فریکشن نے کہا ہے کہ امریکا کی یہ تاریخ رہی ہے کہ اس نے ہمیشہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے اور اس نے کسی بھی بین الاقوامی معاہدے کی پابندی نہیں کی ہے-
بیان میں کہا گیا ہے کہ ٹی پی پی، موسمیات سے متعلق پیرس سمجھوتے، اقوام متحدہ کے امیگریشن معاہدے، شمالی امریکا کے آزاد تجارتی معاہدے نفتا اور ایٹمی معاہدے سے امریکا کی علیحدگی اس کی صرف چند مثالیں ہیں-
پارلیمنٹ کے انسانی حقوق فریکشن کے بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا وہ پہلا ملک ہے جو انسانی حقوق کونسل سے باہر نکلا ہے اور وہ اپنے اس اقدام سے ایک طرف مذکورہ کونسل کے فیصلوں کو غیر موثر کرنا چاہتا ہے اور دوسری جانب وہ خود اپنے لئے اور اسرائیل کے لئے ہاتھ کھلا رکھنا چاہتا ہے تاکہ جس پیمانے پر بھی ہو انسانی حقوق کو پامال کرتے رہیں-
واضح رہے کہ امریکا نے اسرائیل کی حمایت میں گذشتہ انیس جون کو اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے نکلنے کا اعلان کر دیا تھا- امریکا نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل پر الزام لگایا تھا کہ وہ اسرائیل سے عداوت رکھتی ہے-