Jul ۰۳, ۲۰۱۸ ۱۹:۲۱ Asia/Tehran
  • برن میں ایران اور سوئیٹزر لینڈ کے صدور کی مشترکہ پریس کانفرنس

اسلامی جمہوریہ ایران اور سوئیٹزر لینڈ کے صدور نے ایٹمی معاہدے کو باقی رکھنے پر زور دیا ہے۔ دونوں رہنماؤں نے کہا کہ ایٹمی معاہدے کا تحفظ عالمی امن و سیکورٹی کے حق میں ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران اور سوئیزرلینڈ کے صدور نے برن شہر میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں ایٹمی معاہدے کی حفاظت پر تاکید کی اور کہا کہ اس سمجھوتے کا تحفظ عالمی امن و سلامتی کے لئے اہم ہے-

صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے اپنے سوئیس ہم منصب کے ساتھ منگل کی شام برن شہر میں مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ سوئیٹزرلینڈ کے صدر کے ساتھ مذاکرات میں ایک اہم موضوع ایٹمی معاہدہ تھا جس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ اس معاہدے کے سبھی فریق اس پر عمل کریں کیونکہ یہ ایک بین الاقوامی معاہدہ ہے جس کی سلامتی کونسل نے بھی اپنی قرارداد بائیس اکتیس کے ذریعے توثیق کی ہے-

ان کا کہنا تھا کہ جب تک اس معاہدے سے ایران کے مفادات پورے ہوتے رہیں گے اور ان کو اس کی ضمانت ملتی رہے گی ایران اس میں باقی رہے گا-

صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے اس پریس کانفرنس میں جو ایران اور سوئیٹزرلینڈ کے درمیان سائنس، میڈیکل اور اقتصادی شعبوں میں تعاون کے تین سمجھوتوں پر دستخط کے بعد ہوئی اس امید کا اظہار کیا کہ  دونوں ملکوں کے مالی بینکاری، تجارتی، سرمایہ کاری سیاحتی اور ثقافتی تعاون اور تعلقات پہلے سے بھی زیادہ فروغ پائیں گے-

انہوں نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ایران کے خلاف امریکی حکام کے بیانات بیہودہ گوئی اور مبالغہ آرائی ہیں، کہا کہ یہ تصور کرنا کہ ایران کو چھوڑ کر سبھی ممالک تیل برآمد کریں یہ ایک غلط اور احمقانہ سوچ ہے-

سوئیٹزرلینڈ کے صدر نے بھی اس مشترکہ پریس کانفرنس میں اقتصادی، مالی، سائنسی، تکنیکی اور امیگریشن کے شعبوں میں دونوں ملکوں کے تعلقات میں توسیع کے روڈ میپ  کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے صدر کے ساتھ ملاقات میں مختلف مسائل منجملہ ایٹمی معاہدے اور اس معاہدے سے امریکا کے نکل جانے کے بعد کی صورت حال پر بات چیت ہوئی-

سوئیٹزرلینڈ کے صدر آلین برسیٹ نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ان کا ملک ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد کا پابند ہے کہا کہ ایٹمی معاہدے پر کئی ملکوں نے دستخط کئے اور اس کی سلامتی کونسل نے بھی توثیق کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاہدے کو باقی رکھنے کے لئے ایران اور سوئیٹزرلینڈ کا تعاون بہت اہم ہے۔ انہوں نے مختلف میدانوں منجملہ مالی اور اقتصادی شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے پر بھی زور دیا۔

 

ٹیگس