امریکا اور اسرائیل کے علاوہ سبھی ملکوں سے تعلقات کی برقراری پر تاکید
تہران کے خطیب جمعہ نے امریکا اور اسرائیل کو چھوڑ کر برابری اور دوطرفہ احترام کی بنیاد پر دنیا کے ملکوں کے ساتھ تعلقات کی برقراری کو اسلامی جمہوریہ ایران کے آئین کے عین مطابق قراردیا۔
تہران کے خطیب جمعہ آیت اللہ سیداحمد خاتمی نے اس ہفتے نماز جمعہ کے خطبوں میں کہا کہ لاشرقیہ اور لاغربیہ کے نعرے کا مطلب یہ ہے کہ مشرق و مغرب کو ہم پر مسلط ہونے کا حق نہیں ہے اور ہم اس کی اجازت نہیں دیں گے - لیکن دنیا کے ملکوں کے ساتھ تعلقات کی برقراری آئین کے عین مطابق ہے - تہران کے خطیب جمعہ نے کہا کہ اگر رہبرانقلاب اسلامی اپنا نمائندہ روس بھیجتے ہیں یا چین اور ہندوستان سے ہم اچھے تعلقات برقرار کر رہے ہیں تو یہ مکمل طور پر آئین کے مطابق ہے - تہران کے خطیب جمعہ آیت اللہ سید احمد خاتمی نے کہا کہ اگرامریکا اور یورپ یہ دیکھیں گے ہم بند گلی میں ہیں تو وہ ہم پردباؤ بڑھانے کی کوشش کریں گے اس لئے عزت حکمت اور مصلحت کی سیاست کی بنیاد پر ہم پوری دنیا کے ساتھ دوطرفہ احترام اور مساوات کی بنیاد پر تعلقات برقرار رکھیں گے - انہوں نے کہا کہ ایران اسلامی قرآنی حکم نہ ظلم کرو اور نہ ظلم برداشت کرو کے معیار پر اپنے تعلقات استوار کرتا ہے اور یہی اسلامی جمہوری نظام کی برحق اور غیر متزلزل پالیسی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران کے آئین کے مطابق ہماری خارجہ پالیسی اور سفارتکاری کا ایک اہم معیار تسلط پسندی کی نفی ہے - تہران کے خطیب جمعہ نے کہا کہ امریکا اور صیہونی حکومت کو چھوڑ کر ہم دنیا کے سبھی ملکوں کے ساتھ تعلقات کے خواہاں ہیں - تہران کے خطیب جمعہ نے کہا کہ اسرائیل ایک غاصب اور غیر قانونی صیہونی حکومت ہے اور امریکا سے بھی جب تک وہ انسان نہیں بن جاتا ہم تعلقات برقرار نہیں کریں گے - اور امریکا نے ابھی تک انسان بننے کوئی ثبوت بھی نہیں دیا ہے-