انسانی حقوق کے بارے میں امریکی بیان مسترد
اسلامی جمہوریہ ایران نے انسانی حقوق کے بارے میں امریکی وزیر خارجہ کے بیان کو مسترد کردیا ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے کہا ہے کہ امریکا خود انسانی حقوق کی پامالی میں سب سے آگے ہے، اس لئے اس کو دوسرے ملکوں کے بارے میں انسانی حقوق کے تعلق سے کچھ کہنے کا حق نہیں ہے۔ قابل ذکرہے کہ واشنگٹن میں چوبیس سے چھبیس جولائی تک مذہبی آزادی کے زیر عنوان غاصب صیہونی حکومت اور بعض ملکوں کے وزرائے خارجہ کا سیمینار منعقد ہوا۔
اس سیمینار میں ایران پر مذہبی آزادی کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ۔ وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے کہا ہے کہ امریکا میں ہونے والے اس سیمینار میں صیہونی حکومت اور بعض ان ملکوں کے وزرائے خارجہ نے شرکت کی ہے جو خود انسانی حقوق کی پامالی میں سب سے آگے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ان وزرائے خارجہ کے سیمینار کا اختتامی بیان ایران کے داخلی امور میں مداخلت ہے جو غلط، بے بنیاد اور غیر حقیقی اطلاعات کی بنیاد پر جاری کیا گیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ تاریخ ایران اس بات کی گواہ ہے کہ یہاں ہمیشہ مختلف ادیان کے ماننے والے ایک دوسرے کے ساتھ پر امن زندگی گزارتے رہے ہیں اور اس وقت بھی ایران میں سبھی ادیان کے ماننے والوں کو برابر کے شہری حقوق حاصل ہیں۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ ایران میں مذہبی لحاظ سے سبھی اقلیتیوں کو پارلیمنٹ اور سبھی جمہوری اداروں میں نمائندگی حاصل ہے۔ انھوں نے کہا کہ مذہبی اور قومی عدم برداشت اور تشدد مغربی ایشیا میں مغربی ملکوں سے آیا ہے اور انسانی المیوں کا باعث بنا ہے۔