فرزند رسول حضرت امام زین العابدین ع کے یوم شہادت کا غم
آسمان امامت و ولایت کے چوتھے درخشاں ستارے فرزند رسول اور شیعیان جہان کے چوتھے امام حضرت امام زین العابدین علیہ السلام کے یوم شہادت کے موقع پر اسلامی جمہوریہ ایران سمیت پورا عالم اسلام سوگوار و عزادار ہے۔
آسمان امامت و ولایت کے چوتھے درخشاں ستارے فرزند رسول اور شیعیان جہان کے چوتھے امام حضرت امام زین العابدین علیہ السلام کے یوم شہادت اور اہل حرم کی اسیری کی یاد میں پورے اسلامی جمہوریہ ایران کے سبھی چھوٹے بڑے شہروں میں مجالس عزا اور نوحہ و ماتم کا سلسلہ جاری ہے۔
ایران کے مختلف شہروں میں بھی اسی مناسبت سے شب شہادت اور یوم شہادت کے موقع پر ماتمی انجمنوں کی سینہ زنی اور نوحہ خوانی کا سلسلہ جاری رہا اور شب و یوم شہادت کی مناسبت سے حسینی عزادار سید الساجدین کی شہادت کے غم میں عزاداری میں مشغول رہے اور ساتھ ہی شہدائے کربلا کو خراج عقیدت پیش کرتے رہے۔
عزاداری کے مرکزی اجتماعات مشہد مقدس میں فرزند رسولۖ حضرت امام علی رضا علیہ السلام اور قم میں جناب فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیھا کے حرم مطہر میں جمعرات کی رات سے ہی جاری ہیں-
کربلائے معلی نجف اشرف اور کاظمین و سامرا میں بھی غم کی اس تاریخ کی مناسبت سے بڑی بڑی مجالس عزا اور نوحہ و ماتم کا سلسلہ جاری ہے۔
ہرطرف نالہ و آہ و بکا اور نوحہ خوانی و سینہ زنی کی آوازیں بلند ہیں اور بین الحرمین میں وسیع اجتماع رہا جہاں عراق اور ایران سمیت دنیا کے مختلف ملکوں منجملہ پاکستان، ہندوستان اور افغانستان سے پہنچنے والے عزاداروں اور غمگساروں کا جم غفیر رہا۔ عراق کے دیگر مقدس شہروں نجف اشرف، کاظمین، اور سامرا میں بھی حسینی عزاداروں اور ماتمی انجمنوں کا جلوس رواں دواں رہا۔
دنیا کے اور بھی ملکوں منجملہ افغانستان، پاکستان، ہندوستان اور بنگلہ دیش سمیت مختلف ملکوں میں بھی آسمان امامت و ولایت کے چوتھے درخشاں ستارے فرزند رسول اور شیعیان جہان کے چوتھے امام حضرت امام زین العابدین علیہ السلام کی شہادت کی مناسبت سے گریا اور نوحہ خوانی و سینہ زنی ہو رہی ہے۔
حضرت امام سجاد علیہ السلام نے، جو واقعہ عاشورا کے موقع پر بیمار تھے، عاشورا کے بعد حضرت امام حسین علیہ السلام کی عظیم تحریک کی سنگین ذمہ داری سنبھالی اور اپنے پدر بزرگوار کے پیغام اور ان کے مشن کو آگے بڑھانے کا کام انتہائی باکمال طریقے سے انجام دیا اور تحریک عاشورا کے مقصد اور اس کے بنیادی فلسفے کو دنیا کے سامنے بھرپور انداز میں اجاگر کیا-
دعاؤں کی شکل میں آپ کی انسان ساز تعلیمات کو کتاب صحیفہ سجادیہ میں یکجا کرنے کی کوشش کی گئی ہے جو اس وقت مسلمانوں کی انتہائی معتبر اور مقدس کتابوں میں سے ایک ہے۔
حضرت امام زین العابدین علیہ السلام، سن اڑتیس ہجری قمری میں مدینہ منورہ میں اس دنیا میں تشریف لائے۔ آپ نے ایسے دور میں زندگی بسر کی جو آل رسولۖ پر بہت ہی سخت زمانہ تھا۔
سحرعالمی نیٹ ورک غم و اندوہ کے اس موقع پر اپنے تمام سامعین، ناظرین اور چاہنے والوں کی خدمت میں دلی تعزیت و تسلیت پیش کرتا ہے۔