امریکہ دنیا میں الگ تھلگ ہو گیا: عراقچی
نائب ایرانی وزیر خارجہ برائے سیاسی امور نے اسپین کے اخبار اے بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ یکطرفہ طور پر جوہری معاہدے سے نکلنے کے بعد عالمی سطح پر گوشہ نشینی کا شکار ہو گیا ہے۔
نائب ایرانی وزیر خارجہ برائے سیاسی امور سید عباس عراقچی نےاس جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ امریکی صدر ٹرمپ شکست خوردہ تجربے کے در پے ہیں کہا کہ ہو سکتا ہے کہ امریکی پابندیوں کی زیادہ قیمت ادا کرنی پڑے تاہم اس قسم کی پابندیاں ایران کی پانلیسی کو بدل نہیں سکتیں۔
سید عباس عراقچی نے کہا کہ اس سے قبل والی امریکی حکومت نے بھی ایران پر سخت ترین پابندیاں عائد کی تھیں لیکن آخر کار وہ مذاکرات کرنے پرمجبور ہوئی۔
نائب ایرانی وزیر خارجہ برائے سیاسی امور نے قدس کی غاصب اور جابر صیہونی حکومت کے اس من گھڑت دعوے پر کہ ایران کی جوہری سرگرمیاں پر امن مقاصد کیلئے نہیں ہیں کہا کہ اسرائیل کو جھوٹ بولنے پر تسلط حاصل ہے۔
در ایں اثنا سید عباس عراقچی نے اسپین کے دورے کے موقع پر ارنا نیوز کے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ایران اور معاشی معاملات کو دیکھنے والے قومی اداروں کے پاس امریکی پابندیوں سے نمٹنے کے لئے مختلف راستے ہیں. جب ان سے پوچھا گیا کہ اگر یورپی یونین ممکنہ طور پر ڈونلڈ ٹرمپ کے مطالبات کو تسلیم کرے تو ایران کا جوابی ردعمل کیا ہوگا، تو عراقچی نے کہا کہ ایران، یورپ سے مایوس ہونے کے مرحلے تک نہیں پہنچا تاہم ایران نے تمام صورتحال سے نمٹنے کے لئے منصوبہ تیار کیا ہوا ہے اور ہمارے پاس ہر صورتحال سے نمٹنے کی حکمت عملی موجود ہے.