Dec ۱۴, ۲۰۲۵ ۰۹:۴۹ Asia/Tehran
  • صدرِ ایران کا وسطی ایشیا کا دورہ، مشترکہ ورثے اور مستقبل پر زور

صدر مملکت گزشتہ دنوں وسطی ایشیا کے دورے پر تھے جہاں متعدد منصوبوں پر دستخط بھی ہوئے اور سیاسی امور کے ماہرین کے مطابق، ایران اور سی آئی ایس ملکوں کے تعلقات کو مزید مستحکم بنانے اور غیرعلاقائی طاقتوں کی سازشوں پر پانی پھیرنے کا موقع بھی فراہم ہوا۔

سحرنیوز/ایران: گزشتہ بدھ 10 دسمبر 2025 کو صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان  اپنے قزاق ہم منصب کی باضابطہ دعوت پر ایک اعلی سطحی وفد کی قیادت کرتے ہوئے آستانہ پہنچے۔

اس موقع پر انہوں نے تعاون کے 14 معاہدوں پر دستخط کیا اور مختلف شعبوں من جملہ سائنس اور ٹیکنالوجی میں مشترکہ منصوبوں پر عملدرامد پر بھی زور دیا۔

اسلامی جمہوریہ ایران کی ہمسایہ اور خطے کے ملکوں کے ساتھ تعلقات اور مناسبات میں گزشتہ چند برسوں کے دوران تیزرفتاری سے اضافہ ہوا ہے جس کے بارے میں بین الاقوامی امور کے ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ پالیسی بالخصوص وسطی ایشیائی ملکوں کے ساتھ گہرے رابطے، ایران پر پابندیوں کو بے اثر کرنے میں مددگار ثابت ہوں گے اور معاشی ترقی کی راہ کو مختصر بنائیں گے۔

ان تجارتی تعلقات کی بنیاد تاریخی، ثقافتی اور فرہنگی روابط ہیں جن سے مستقبل میں ہمفکری اور یکجہتی کا راستہ بھی ہموار ہوسکتا ہے۔

ہمیں فالو کریں: 

Follow us: FacebookXinstagram, tiktok  whatsapp channel

صدر پزشکیان نے ترکمانستان کے عشق آباد شہر کا بھی دورہ کیا جہاں "امن و اعتماد" کانفرنس سے اپنے خطاب میں اس اہم نکتے کی جانب اشارہ کیا کہ مختلف ملکوں کے مابین اتحاد کی بنیاد فوجی بجٹ میں اضافے یا نمائشی سفارتکاری نہیں بلکہ اس کے لیے ہمفکری اور مشترکہ تاریخ اور تمدن کی ضرورت ہوتی ہے اور مغربی ایشیا سے لیکر وسطی ایشیا تک یہ مشترکہ تہذیب جا بجا اپنی روشنی پھیلاتی دکھائی دے رہی ہے۔

ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے اپنے اس دورے میں خطے کے مختلف ملکوں کے صدور اور وزرائے اعظم سے تفصیلی گفتگو بھی کی اور مذکورہ نکات کا اعادہ کیا لیکن سب سے اہم قدم علاقائی سطح پر تجارت، معیشت، ثقافت اور عوامی رابطوں کو مستحکم کرنے کے لیے اٹھائے گئے اسلامی جمہوریہ کے اہم قدم ہیں جس کا پھل بہت جلد علاقے کو ملنے والا ہے۔

ٹیگس