امریکا کو صدرایران کا سخت انتباہ (تفصیلی رپورٹ)
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے کہا ہے کہ ایران کے تیل کی برآمدات پر روک لگانے کا امریکی فیصلہ غلط اور غیرقانونی ہے۔
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے محنت کشوں، صنعتکاروں اور ملک کی منتخب فیکٹریوں اور کارخانوں کے مالکان و کارکنوں کی زحمتوں کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے منعقدہ قومی فیسٹیول سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکا ایران کے تیل کی برآمدات پر دباؤ ڈال کر ایرانی تیل کی فروخت کو روکنا چاہتا ہے تاکہ ایران کے زر مبادلہ کے ذخائرکم ہوجائیں۔ انہوں نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ امریکا یہ بھی چاہتاہے کہ درآمداتی اشیا کوزیادہ سے زیادہ درآمد کرنے میں بھی ایران مجبور ہوجائے کہا کہ آج ایران کے محنت کش لوگ امریکا کے اس قسم کے اقدامات کا مقابلہ کرنے کے اگلے محاذ پر ڈٹے ہوئے ہیں۔
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے زور دے کر کہا کہ امریکی حکام مستقبل میں یہ دیکھیں گے کہ ایران اپنےتیل کی برآمدات کو جاری رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ بعض ملکوں نے امریکا کے دباؤ میں آکر پسپائی اختیار کرلی ہے لیکن ایران کے عوام نے اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد سے اب تک امریکا کے مقابلے میں ہمیشہ ثابت قدمی کا مظاہرہ کیا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے کہا کہ امریکی دباؤ کے مقابلے میں عوام اور حکومت کو پوری قوت کے ساتھ متحد رہنا ہوگا کیونکہ حکومت کی طاقت اور اقتدار عوام کی حمایت اور محنت کشوں کے طاقتور بازو اور ان کے ہاتھ ہیں جو ملکی پیداوار میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پیداوار جتنی زیادہ ہوگی عوام کی خوشحالی اور رفاہ میں اتنا زیادہ اضافہ ہوگا اور اقتصادی ترقی بھی تیزی کے ساتھ انجام پائے گی۔
ایران کے ساتھ محاذ آرائی کی صورت میں کوئی بھی محفوظ نہیں رہے گا، وزیر خارجہ
دوسری جانب اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیرخارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے خبردار کیا ہے کہ ایران کے ساتھ امریکا کی فوجی محاذ آرائی کی صورت میں کوئی بھی محفوظ نہیں رہے گا۔
وزیرخارجہ ڈاکٹر جواد ظریف نے نیویارک میں لوبلاگ ویب سائٹ سے اپنے انٹرویو میں کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ میں کچھ لوگ ہیں جو ایران کو ایٹمی معاہدے سے ایران کو باہر نکلنے پر مجبور کرنے کے لئے اشتعال انگیز پالیسیوں پر کام کر رہے ہیں لیکن اس سے بھی زیادہ خطرناک سینیریو یہ ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ میں بعض عناصر ایران کے ساتھ لڑائی کے منصوبے پر کام کررہے ہیں اور یہ چیز پورے خطے اور دنیا کے لئے انتہائی خطرناک ہوگی۔
ایران کے وزیرخارجہ ڈاکٹر جواد ظریف نے امریکا اور ایران کے درمیان جنگ کی آگ بھڑکانے کے لئے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور صیہونی حکومت کی کوششوں کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ اس میں دو رائے نہیں کہ علاقے میں کسی بھی طرح کی جنگ کی صورت میں کوئی بھی محفوظ نہیں رہے گا۔
انہوں نے ایران کے خلاف امریکا کی خودسرانہ پابندیوں کی پالیسی کو ناکام قراردیتے ہوئے کہا کہ ہماری پالیسی اپنے ہمسایہ ملکوں کے ساتھ قریبی اور دوستانہ تعلقات کو برقرار رکھنا ہے اور اس وقت عراق، ترکی، پاکستان، افغانستان، روس، آرمینیا اور جمہوری آذربائیجان جیسے پڑوسی ملکوں کے ساتھ ساتھ چین اور ہندوستان جیسے علاقے کے دیگر ممالک کے ساتھ ہمارے گہرے تجارتی تعلقات ہیں۔