ایران کے صبر و حوصلے نے امریکا کے منصوبوں پر پانی پھیر دیا
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے کہا ہے کہ ایران کے اسٹریٹیجک صبر نے ایٹمی معاہدے سے نکلنے کے تعلق سے امریکا کے ناپاک منصوبوں پر پانی پھیر دیا۔
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے بدھ کو عید الفطر کی مناسبت سے اعلی حکام اور تہران میں متعین اسلامی ملکوں کے سفیروں کی، رہبر انقلاب اسلامی سے ملاقات کے دوران اپنے خطاب میں ایرانی عوام اور پوری امت مسلمہ کوعید الفطر کی مبارکباد پیش کی-
صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ امریکی حکام ایٹمی معاہدے سے نکل کر یہ چاہ رہے تھے کہ ایران بھی اس معاہدے سے نکل جائے تاکہ وہ تہران کے خلاف بین الاقوامی پابندیاں دوبارہ نافذ کرائیں-
انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کا اسٹریٹجیک صبر عالمی سیاسی اور سماجی رائے عام میں ایران کی فتح و کامیابی کا سبب بنا- انہوں نے کہا کہ آج ایک سال کے صبر کی پالیسی کے بعد ایران اگر ایٹمی معاہدے میں کئے گئے بعض وعدوں پر عمل درآمد کو معطل کرتا ہے تو کوئی بھی ایران کو غلط نہیں کہتا-
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ دشمن آج ایران کے بارے میں اپنا لب و لہجہ تبدیل کرنے پر مجبور ہو گیا ہے، کہا کہ اگر دشمن اس سلسلے میں اپنی ذمہ داریوں کو قبول کرے اور جو نقصانات ہوئے ہیں ان کا ازالہ کرے تو شاید مشکلات کے حل کے لئے کوئی صورت حال نکل سکتی ہے، بصورت دیگر صرف لب و لہجے میں تبدیلی سے کوئی بات آگے نہیں بڑھے گی-
صدر مملکت نے ایرانی عوام کے دشمنوں کے منصوبوں اور سازشوں کے مقابلے میں استقامت، پامردی اور بہادری کے ساتھ بردباری کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دشمن کبھی بھی ایرانی عوام کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور نہیں کر سکے گا اور ایران کا اسلامی جمہوری نظام اس میدان میں اپنے صبر و حوصلے کے ذریعے کامیاب ہو گا-