دشمن کی نئی چال کا مقابلہ کرنے کے لئے پوری ہوشیاری اور استقامت کے جذبے کی ضرورت: عراقچی
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ فوجی میدان میں مایوسی اور توسیع پسندی سے پسپائی کے بعد دشمن اب اقتصادی جنگ کی طرف متوجہ ہوگئے ہیں. انہوں نے کہا کہ دشمن کی اس نئی چال کا مقابلہ کرنے کے لیے پوری ہوشیاری اور استقامت کے جذبے کی ضرورت ہے۔
سحرنیوز/ایران: اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے جمعرات کی شب اصفہان میں ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بارہ روزہ جنگ میں قوم نے ایک بار پھر دشمن کے حساب کتاب کو شکست دے کر ایران کو سرنڈر کرانے کی دشمن کی چال کو ناکام بنا دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایرانی قوم کی استقامت، مزاحمت کے مکتب کی تجدید کا مظہر ہے.انہوں نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا: دشمنوں نے غلط حساب کتاب اور کم سے کم وقت میں ایرانی عوام کو ہتھیار ڈالنے کے ارادے سے اپنے حملے شروع کیے لیکن ملک کی خود مختاری کے دفاع کے لئے عوام کی منظر عام پر موجودگی اور کمانڈر انچیف کی ذہین قیادت نے ان کے تمام معاملات کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا۔
وزیر خارجہ نے ملک کی حاکمیت کو برقرار رکھنے میں مسلح افواج کے کردار کا بھی حوالہ دیا اور کہا: میدان میں جنگجوؤں کی ہمت اور طاقت کے میزائلوں کا داغ ملک کی آزادی کی ضمانت ہے۔ انہوں نے کہا کہ دشمنوں نے غلط حساب کتاب اور کم سے کم وقت میں ایرانی عوام کو ہتھیار ڈالنے پر محبور کرانے کے ارادے سے اپنے حملے شروع کئے لیکن ملک کے دفاع کے لئے عوام کی موجودگی اور رہبر معظم کی قیادت نے ان کے تمام معاملات کو ناکام بنا دیا۔
ہمیں فالو کریں:
Follow us: Facebook, X, instagram, tiktok whatsapp channel
وزیر خارجہ نے ملک کی حاکمیت کی حفاظت میں ملک کی مسلح افواج کے کردار کا ذکر کرنے ہوئے کہا کہ میدان جنگ میں فوجیوں کی ہمت اور میزائلوں نے ملک کی طاقت اور اقتدار کو قوت بخشی.انہوں نے کہا کہ جنگ کے ابتدائی دنوں میں، دشمن نے ایران کے غیر مشروط ہتھیار ڈالنے کے بارے میں پیغامات بھیجے لیکن قومی مزاحمت نے حالات کو ایسا بنا دیا کہ جنگ کے بارہویں دن، امریکہ نے جنگ روکنے کی پہل کی اور اسے غیر مشروط جنگ بندی قبول کرنے پر مجبور ہونا پڑا.