ایرانی عوام نے امریکی دباؤ مسترد کردیا: حسن روحانی
ایران کے صدر نے کہا کہ وہ بدستور ایران کے ساتھ مذاکرات کرنے کا دعوی کرتے ہیں اور پھر اپنی بے بسی کی خاطر ایرانی وزیر خارجہ پر پابندیاں لگاتے ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے شہر تبریز کے دورے کے موقع پر "ہریس" کاؤنٹی کمبائنڈ سائیکل پاور پلانٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایران کیخلاف پابندیاں لگانا، ایرانی عوام، بین الاقوامی تنظیموں اور اقوام متحدہ سے ان کے کیے گئے وعدوں کی ناکامی کے برابر ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ حکومت جو خود کو سپر پاور سمجھتی ہے ایرانی وزیر خارجہ کے انٹرویو سے خوفزدہ ہے جبکہ وائٹ ہاوس کے مکین بھی ظریف جیسے مدبر سفارتکار کے خیالات سے تشویش میں مبتلا ہیں۔
صدر مملکت نے مزید کہا کہ امریکہ سپر پاور ہونے کا دعوی کرتا ہے جبکہ وہ ایرانی بہادر سفارتکار محمد جواد ظریف جیسے لوگوں کی سوچ سے خوف زدہ ہے۔
ایران کے صدر نے کہا کہ دشمن ،ایران کیخلاف پابندیاں لگانے سے پچھتائیں گے اور ایران مخالف پابندیاں، ان کی سیاسی، قانونی اور اخلاقی شکست پر منتج ہوں گی۔
صدر روحانی نے کہا کہ ہم اپنے پاؤں پر کھڑے ہوکر تمام شعبوں میں خود کفیل ہوسکتے ہیں جیسا کہ ابـھی بھی ہم نے جدید ٹیکنالوجی کے شعبے میں نمایاں ترقی کی۔
اس کے ساتھ ساتھ ایران کے صدر حسن روحانی نے اپنے ٹوئیٹ میں کہا کہ ایرانی وزیر خارجہ ظریف کے خلاف امریکہ کی پابندیوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکہ مذاکرات میں ظریف کی توانائیوں سے خوفزدہ ہے۔
صدر روحانی نے کہا کہ اگر امریکہ مذاکرات کے لئے سنجیدہ ہے تو جواد ظریف کے علاوہ کون ہے جو ان سے مذاکرات کرے گا؟ ۔ ظریف ایران کے وزیر خارجہ ہیں جوعالمی اور سفارتی سطح پر پوری قوم کے نمائندے ہیں۔