Aug ۱۳, ۲۰۱۹ ۱۵:۴۳ Asia/Tehran
  • کشمیر میں عام شہریوں پر قدغن اور مسلسل کرفیو پر ایران کا اظہار تشویش

اسلامی جمہوریہ ایران نے ہندوستان کے زیرانتظام کشمیر میں عام شہریوں پر قدغن اور کرفیو کے مسلسل نفاذ پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سید عباس موسوی نے وادی کشمیر میں مسلسل کرفیو اور لوگوں کو گھروں میں محصور رکھے جانے سے متعلق منظر عام پر آنے والی خبروں کا ذکر کرتے ہوئے ہندوستانی حکام سے کہا ہے کہ وہ جلد سے جلد کشمیر میں عام شہریوں کے معمولات زندگی بحال کریں تاکہ وادی کے سبھی لوگ اپنے جائز اور قانونی حقوق سے استفادہ کر سکیں-

وادی کشمیر سے موصولہ خبروں میں کہا گیا ہے کہ پوری وادی میں سیکورٹی فورس کا سخت ترین پہرہ ہے اور جگہ جگہ چیک پوسٹیں قائم کر دی گئی ہیں جبکہ کرفیو اور دفعہ ایک سو چوالیس بدستور نافذ ہے-

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ہندوستانی فوجیوں اور سیکورٹی اہلکاروں نے کشمیر کے لوگوں سے کہا ہے کہ وہ گھروں میں ہی رہیں باہر نہ نکلیں-

اس سے پہلے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے پاکستانی وزیر اعظم عمران خان سے ٹیلی فونی گفتگو میں کہا تھا کہ وہ ہندوستان اور پاکستان دونوں سے اپیل کرتے ہیں کہ بے گناہ کشمیریوں کی جان و مال کے تحفظ اور قتل عام سے بچنے کے لئے صبروتحمل سے کام لیں-

صدر مملکت ڈاکٹر روحانی نے کہا تھا کہ کشمیر کا مسئلہ فوجی طریقے سے حل نہیں ہو گا اس کو مذاکرات اور سفارتکاری کے ذریعے ہی حل کیا جائے-

ٹیگس