چھے ستمبر سے تیسرے قدم پر عمل درآمد شروع کرنے کا فرمان جاری
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے چھے ستمبر دوہزار انیس سے ایٹمی سمجھوتے پر عمل درآمد کی سطح میں کمی لانے کے تیسرے قدم پر عمل شروع کرنے کا فرمان جاری کردیا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے بدھ کو مجریہ، مقننہ اور عدلیہ کے سربراہوں کے اجلاس میں اعلان کیا کہ ایران جمعے کے روز سے ایٹمی سمجھوتے پر عمل درآمد کی سطح میں کمی لانے کے لئے تیسرا قدام اٹھا لے گا اور اس کے تناظر میں ایٹمی انرجی کے ادارے کو ہر وہ کام انجام دینا ہے جو ایٹمی ٹیکنالوجی کی تحقیق و ترقی کر لئے ضروری ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے کہا کہ ایران کے اقدامات ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی کے قوانین و ضوابط کے دائرے میں انجام پائیں گے اور یورپ کو مزید ساٹھ روز کی مہلت دی جا رہی ہے اور جب وہ معاہدے پر عمل کرنا شروع کردے گا، اس وقت ایران بھی ایٹمی سمجھوتے پر عمل درآمد کی جانب واپس آ جائے گا۔
صدر حسن روحانی نے ایٹمی مذاکرات کے موضوع کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکی گزشتہ سولہ مہینوں سے زیادہ عرصے سے تین اہداف پر عمل پیرا ہیں جس میں ان کا سب سے اہم مقصد ایران میں نظام حکومت کو تبدیل کرنا تھا اور اس کے بعد ان کا مقصد یہ تھا کہ اگر وہ اپنا پہلا مقصد حاصل نہ کر سکے تو اسلامی جمہوری نظام کو کمزور کرنے کی کوشش کریں۔
صدر مملکت نے کہا کہ امریکیوں کا تیسرا مقصد یہ تھا کہ جس طرح وہ چاہتے ہیں اس طرح ایران پر مذاکرات کو مسلط کریں یعنی ایسے مذاکرات جن کے ذریعے وہ ایران پر شدید پابندیاں عائد کریں تاکہ ان کی مول تول کرنے کی طاقت میں اضافہ ہو۔